تحریک انصاف پر پابندی لگانے کی بات کے ذمے دارعمران خان خود ہیں، مریم اورنگزیب

تحریک انصاف پر پابندی لگانے کی بات کے ذمے دارعمران خان خود ہیں، مریم اورنگزیب


وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب نے سابق وزیر اعظم پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے اگر آج ملک کے اندر کوئی بھی انسانی حقوق کی پامالی ہو رہی ہیں، اگر اس کی جماعت پر پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کی بات ہو رہی ہے تو اس کا ذمے دار عمران خان ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بجٹ تیاری کے لیے وزیراعظم کی زیر صدارت مشاورتی اجلاسوں کا سلسلہ جاری ہے، ہم نے پچھلے بجٹ میں آئی ٹی، زراعت، یوتھ پروگرام، ایکسپورٹ ڈریون، سولرائزیشن کا پورا اسٹرکچر دیا تھا، اس دفعہ اس کا ایجنڈا یہ ہے کہ عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف ملے، دولت امیر طبقے سے غریبوں کی طرف منتقل ہو، جن چیزوں کی قیمتوں میں کمی آ رہی ہے، اس کا ریلیف براہ راست عوام تک پہنچے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ جن اشیا کی قیمتیں کم ہوئیں جیسے آٹا، گندم، کوکنگ آئل، پیٹرولیم منصوعات کی قیمتیں ہیں، پہلے ہم نے کسان پیکج دیا، اب اس کی دوسری قسط میں برآمدات، آئی ٹی، انرجی اور پاور کا سیکٹر، سولرائزیشن، نوجوانوں کے لیے بہت بڑا پروگرام متعارف کرایا جا رہا ہے اس بجٹ میں، اس حوالے سے حتمی تجاویز کے حوالے سے اجلاسوں کی صدارت وزیراعظم کر رہے ہیں۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ گزشتہ ایک سال میں تباہ شدہ معیشت کو مثبت اعشاریے میں تبدیل کرنا، معیشت کے استحکام کی سمت ٹھیک کرنا اتحادی حکومت کا تعمیری کام ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی ملک میں معاشی استحکام اْہی نہیں سکتا جب تک کہ وہاں سیاسی استحکام ہو، معیشت کا استحکام براہ راست سیاسی استحکام سے جڑا ہے، یہ دونوں چیزیں آپس میں باہم منسلک ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ 2013 سے 2018 تک جو ترقی کا سفر تھا جس میں مہنگائی میں، سی پیک کا آغاز، آئی ایم ایف پروگرام کی تکمیل ہوئی، لوڈشیڈنگ اور دہشت گردی کا خاتمہ ہوا، یہ سب نواز شریف کے وژن کے مطابق ہوا، کیونکہ انہوں نے تمام صوبوں میں سیاسی استحکام کے لیے وہاں اکثریت حاصل کرنے والی جماعتوں کو حکومت بنانے کا موقع دیا جب کہ اس وقت میں ایک مائنڈ سیٹ اسی طرح گالیا دیتا تھا۔

سابقہ حکومت نے سیاسی مخالفین کو جیلوں میں ڈالا، معیشت کا جنازہ نکالا، مہنگائی میں اضافہ کیا، ترقی کرتی معیشت کو تباہ کیا، آئی ایم ایف پروگرام کی خلاف ورزی کی، اس کو معطل کیا، ان کا مشن ملک کی بربادی، معیشت کو تباہی، کوئی ملک پاکستان سے بات نہ کرے ، تمام دوست ممالک ناراض ہوجائیں، کشمیر کا سودا ہوجائے، معیشت کا جنازہ نکل جائے، عوام کا روزگار ختم ہوجائے، ملک میں دہشت گردوں کو دوبارہ پناہ دی جائے۔

وزیر اطلاعات نے چیئرمین تحریک انصاف اور ان کی جماعت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت ملک میں جو معاشی اور سیاسی استحکام نہیں آرہا، اس کا ذمے دار یہ مائنڈ سیٹ اور یہ مشن ہے، اس وقت کاروبار داؤ پر لگا ہے، اس ملک میں اس وقت جو انسانی حقوق کی پامالی ہے، ہم نےکہا تھا کہ حساس تنصیبات پر حملہ کرو، ہم نے کہا تھا کہ یہ منصوبہ بناؤ اور شہدا کی نشانیوں اور یادگاروں کی بے حرمتی کرو، ان پر پتھر مارو۔

سابق وزیراعظم کا نام لیے بغیر ان پر تنقید کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ وہ ایک منصوبہ بندی کے تحت ایک ذہن سازی کے تحت اس مشن کی جانب چلتا ہے کیونکہ وہ چاہتا ہے کہ ملک سے مہنگائی ختم نہ ہو، معاشی استحکام نہ ہو، دہشت گردی ختم نہ ہو۔

پی ٹی آئی چیئرمین نے الزام لگایا کہ جیلوں میں خواتین کے ساتھ ریپ کیا گیا، جیلوں میں خواتین کے انسانی حقوق پامال کیے گئے،کہا گیا کہ کرنل تنویر نے حملہ کیا، تصاویر آگئیں، ان خواتین نے باہر آکر کہا کہ ہمارے ساتھ کسی قسم کا کوئی برا سلوک نہیں ہوا، وہ وضاحتیں دے رہی ہیں کہ ہمارے ساتھ کچھ نہیں ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ جب ان کے تمام منصوبے، تمام سازشیں ناکام ہوگئیں تو چیئرمین پی ٹی آئی باہر بیٹھ کر میڈیا کے ساتھ کہتا ہے کہ ملک میں انسانی حقوق پامال ہوگئے ہیں، ان کو کہتا ہے کہ آپ پاکستان کی فوجی امداد بند کردیں، اس کے اوپر پابندیاں لگادیں، یہ تو وہ بات ہے جو پاکستان اور اس کے دفاع کے دشمن کو کرنی چاہیے کہ پاکستان کی ملٹری امداد بند کردیں، ان کا جا کر ترلے منتیں کرتا ہے کہ پاکستان پر پابندیاں لگائیں۔

وزیر اطلاعات نے کہا کہ اب یہ ہو مشن حاصل کر رہے ہیں جو پاکستان کے دشمن کرتے ہیں جو پاکستان کے معاشی، دفاعی اور قومی مفادات کے ساتھ کوئی سروکار نہیں ہے، یہ 9 مئی ایسا ہی نہیں ہوا، یہ پورا مشن ہے۔

مریم اورنگزیب نے کہا کہ یہ سب صرف اس لیے کیا جا رہے کہ انہوں نے اپنی کرپشن کا عدالت میں جواب نہیں دینا، ان کا کہنا تھا کہ اگر آج ملک کے اندر کوئی بھی انسانی حقوق کی پامالی ہو رہی ہیں، اگر اس کی جماعت پر پی ٹی آئی پر پابندی لگانے کی بات ہو رہی ہے تو اس کا ذمے دار عمران خان ہے، یہ فیصلہ ان کو کرنا پڑے گا کہ اگر پارٹی بکھر رہی ہے کیونکہ ان عزائم اور اس مشن کا ان لوگوں کو پتا چل رہا ہے کہ یہ کر کیا رہا ہے، ملک کے خلاف گفتگو، پی ٹی آئی پر پابندی اس کے چیئرمین کا فیصلہ ہے، کسی اور نے یہ فیصلہ نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ جو ملٹری ایڈ اور پابندیوں کی میں جو بات کر رہی ہوں، پی ٹی آئی انٹرنیشنل چیپٹر کے عہدیدار وہاں جا کر قراردادوں پر دستخط کر وا رہے ہیں کہ پاکستان کی ملٹری ایڈ کو بند کیا جائے، یہ وہ کام کر رہے ہیں جو ملک دشمن لوگ کرتے ہیں، یہ ملک دشمنی اور غداری ہے، کیا یہ سیاست ہے، کیا کوئی محب وطن یہ کر سکتا ہے۔

ایک سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید سمیت جو جو بھی اس مشن کے اندر سہولت کار رہا ہے، ابھی ہے اور آئندہ ہوگا، ان سب کو سزا بھی ملنی چاہیےاور قانون کے کٹہرے میں بھی آنا چاہیے اور وہ سزا ملنی چاہیے جو ملک دشمن کو ملنی چاہیے۔


اپنا تبصرہ لکھیں