‎پاکستان کے سیاسی نظام اور مسائل سے متعلق گانے کا کوئی ارادہ نہیں گلوکار سجاد علی


ڈیلس ( رپورٹ راجہ زاہد اختر خانزادہ ) پاکستانی میوزک انڈسٹری کے لیجنڈ مایہ ناز
گلوکار سجاد علی کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان میں سیاسی نظام اور مسائل کے حوالے سے کسی بھی قسم کے گانے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے اور میں موسیقی کی جس صنف میں ہوں اسہی میں رہنا چاہتا یہ بات انہوں نے امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر ڈیلس میں


جاگو ٹائمز کے ایڈیڑ انچیف راجہ زاہد اختر خانزادہ کو ایک خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہی انکا اس سوال کے جواب میں مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں کئی دھائیوں سے جو نظام ہے اور اسکے سبب جو مسائل ہیں اسکے سبب وہاں کے لوگ ہر وقت ان چیزوں میں لگے رہتے ہیں اسلیئے ہی پاکستان میں آرٹ کے چینلز کم اور نیوز کے چینلز بہت زیادہ ہیں۔ انکا مزید کہنا تھا کہ میرا جیونڈرا ( صنف )موسیقی می رومانس غمزدہ گانے اور ہیپی نمبز ہیں میں اپنی اس صنف کو چھیڑنا بھی نہیں چاہتا اور کسی دوسرے ایجنڈا میں بھی جانا نہیں چاہتا۔ گلوکار سجاد علی کا مزید کہنا تھا کہ میں موسیقی کو تفریح کی حد تک ہی رکھتا ہوں میری گائیکی میں کچھ سافٹ میوزک ہے جبکہ میرا میوزک لاؤڈ نہیں ہوتا میں اسکے ساتھ ہی خوش ہوں یہیی میرا اسٹائل ہے اور میں اپنے اسہی اسٹائل میں رہنا پسند کرتا ہوں۔ اور نئے تجربات یا نئی چیزوں کا کھوج لگانے کی کوشش نہیں کرتا۔ گلوکار سجاد علی کا کہنا تھا کہ اسں سال میرا چار سال پہلے آنے والا گانا واپس سے بہت ہٹ ہورہا ہے۔ انکا کہنا تھا کہ “راوی”، “لگایا دل”ماہی “ تماشا بھی بہت چل رہے ہیں بھارت کی فلم انڈسڑی سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ بھارتی فلم انڈسڑی ہمارے فنکاروں گلوکاروں کو بہت اوپر لیکر آیا اور انکو ایسا اسٹار بنایا کہ وہ پاکستان میں رہتے ہوئے ایسے اسٹار بننا بہت مشکل کام ہے۔ بھارتی فلم انڈسڑی سے انکو آفر سے متعلق ایک اور سوال کی جواب میں انکا کہنا تھا کہ انکو نوے اور دوہزار کی دھائیوں میں گانے سے متعلق کافی آفر آئیں چونکہ میں پاپ سنگر ہوں پلے بیک سنگر نہیں ہوں اسلیئے میرا اسوقت آئیڈیا تھا کہ آپ میرے گانوں میں جو بھی گانے پسند ہیں انکو لے لیں کیونکہ میں نئے میوزک کرنے سے گھبرارہا تھا اسکی وجہ یہ تھی کہ اگر میں انکے مطابق گاتا ہوں تو مجھے نہیں پتہ تھا کہ گانوں کی کمپوزیشن کسطرح کی ملے گی کسطرح کے لیرکس ہونگے۔ اسلیئے میں کنفوزن کا شکار تھا کہ کروں کہ نہ کروں لیکن میں اپنے میوزک کے ساتھ رہنا چاہتا تھا اور شاید میرا یہ آئیڈیا انکی سمجھ میں نہیں آیا اسلیئے بات آگے نہیں بڑھی۔ گلوکار سجاد علی کا کہنا تھا کہ میوزک کے ٹرنینڈ تبدیل ہونے سے متعلق ایک سوال کے جواب میں نہیں انکا کہنا تھا کہ آرٹسٹ کا کام یہ نہیں کہ وہ ٹرنڈ کو فالو کرے کیونکہ آرٹسٹ وہ ہوتا ہے جو ٹرینڈ بناتا ہے، انہوں نے کہا کہ میں اس بات سے اتفاق نہیں کرتا کہ جو موسیقی پہلے سنی جاتی تھی وہ اب سنی نہیں جاتی۔ سب کچھ سنا جاتا ہے اگر طریقہ سے سنایا جائے اسطرح جہاں دوسری چیزیں ہٹ ہورہی ہیں وہاں بچے راوی بھی سن رہے ہیں بس آرٹسٹ کو محنت کے ساتھ کام کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، اور میں جو گانا بناتا ہوں وہ تمام عمر کے افراد میں سنا جاتا ہے۔مجھے ٹرینڈ یا وقت کو دیکھنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔ انکا مزید کہنا تھا کہ وہ دس سال بعد امریکہ آئے ہیں اور یہاں مقیم دونوں ملکوں کے باشندوں نے انکو بہت پذیرائی دی ہے انکے شوز سولڈ آوٹ جارہے ہیں انہوں نے کہا انکے انٹرنیشنل پرموٹڑز ریحان صدیقی نے امریکہ بھر کی مختلف ریاستوں میں انکے کنسڑٹ ترتیب دیئے ہیں اور تمام شو ہٹ جارہے ہیں۔


اپنا تبصرہ لکھیں