نیٹ فلکس کی دستاویزی فلم نے کئی سالوں سے لاپتہ بچی کو والد سے ملوادیا

نیٹ فلکس کی دستاویزی فلم نے کئی سالوں سے لاپتہ بچی کو والد سے ملوادیا


مشہور اسٹریمنگ سروس نیٹ فلکس کی دستاویزی فلم نے نو سال کی عمر میں اغوا ہونے والی بچی کو دوبارہ والد سے ملوادیا۔

ریان اسکرکا نامی شخص جن کے پاس لاپتہ ہونے کے وقت اپنی بیٹی کائلہ انبیہون کی مکمل تحویل تھی وہ 5 جولائی 2017ء کو جنوبی ایلگین کے علاقے وہیٹن میں اس کی ماں کے گھر سے اسے لینے گئے تھے۔

لیکن اس بچی کو اس کی ماں ہیتھر انبیہون نے اغوا کر لیا تھا اور یوں یہ ماں اپنی بیٹی کو لے کر برسوں تک اِدھر اُدھر بھاگتی رہی۔

نیشنل سینٹر فار مسنگ اینڈ ایکسپلوئٹڈ چلڈرن نے اس بچی کی گمشدگی کے بعد آن لائن گمشدگی کے انتباہات بھی شائع کیے اور ڈیجیٹل تصاویر پوسٹ کیں۔

جس کے بعد اسے گزشتہ ہفتے کے آخر میں شمالی کیرولائنا کے علاقے ایشیویل میں ایک اسٹور کے مالک نے دیکھا اور پہچان لیا کیونکہ اسٹور کے مالک نے اس بچی کا چہرہ نیٹ فلکس کی دستاویزی فلم’اَن سولوڈ مِسٹریز‘میں دیکھا تھا۔

اسٹور کے مالک نے فوری طور پر پولیس کو فون کیا اور بچی کی ماں جس کے پاس بچی کے اغوا کے وقت صرف اس سے ملاقات کےحقوق تھے، اسے گرفتار کر لیا گیا۔

حکّام نے کائلہ کے والد ریان کو بچی کی بازیابی کی اطلاع دے دی ہے جوکہ اب 15 سال کی ہے اور حفاظتی تحویل میں بالکل خیریت سے ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں