ترک گلوکارہ گلشن بیرقتار چولوکولو کو ترکیہ میں قائم کیے گئے اسلامی ہائی اسکول کے نظام کے بارے میں نامناسب تبصرہ کرنے پر 10 ماہ قید کی سزا سنادی گئی۔
ترکیہ کے خبر رساں ادارے انادولو کی رپورٹ کے مطابق، ترکیہ کی ایک عدالت نے گلشن بیرقتار کو مدرسوں کے بارے میں نامناسب تبصرہ کرکے لوگوں کو نفرت اور دشمنی پر اکسانے کے جرم میں 10 ماہ قید کی معطل سزا سنائی گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گلوکارہ کو سنائی گئی معطل سزا کا مطلب یہ ہے کہ اُنہیں اس وقت تک قید نہیں کیا جائے گا جب تک کہ وہ اگلے 5 سالوں کے دوران کسی اور الزام میں مجرم ثابت نہیں ہوتیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال اگست میں بھی ترک حکومت کے حامی اخبار کی ویب سائٹ پرترکیہ میں قائم کیے گئے اسلامی ہائی اسکول کے نظام کے بارے میں کیے گئے گلوکارہ کے ایک تبصرے کی ویڈیو منظر عام پر آنے کے بعد اُنہیں مختصر عرصےکے لیےجیل بھیجا گیا تھا۔
اس وائرل ویڈیو میں گلوکارہ نے اپنے بینڈ کے رکن کے بارے میں کہا تھا کہ اُنہوں نے امامِ خطیب کے مدرسے سے تعلیم حاصل کی اور وہ ایسی جگہ ہے جہاں سے بگاڑ پیدا ہوتا ہے
اُنہیں نفرت پر اکسانے کے الزام میں گرفتار کرنے کے بعد کچھ دنوں میں ہی رہا کردیا گیا تھا۔
ترک حکومت کو گلوکارہ کی گرفتاری پر اپنے مخالف سیاسی حریفوں اور شوبز انڈسٹری سے وابستہ کچھ افراد کی طرف سے تنقید کا سامنا بھی کرنا پڑا تھا۔