ہیوسٹن ( رپورٹ راجہ زاہد اختر خانزادہ نمائیندہ جیو نیوز/ جنگ)
پاکستان کے سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہمارا ملک ایسے موڑ پر کھڑا ہے کہ وہ تباہی کی طرف بھی جا سکتا ہے اور ایک حقیقی جمہوریت جو آج تک ہمیں نہ نہیں نہیں ملی ہے اس کی طرف بھی جا سکتا ہے یہ بات انہوں نے ہیوسٹن میں عیدملن پارٹی میں پاکستانی کمیونٹی سے وڈیو لنک توریر کے دوران کہی جسکا انتظام معروف ریڈیو سیلبرٹی ریحان صدیقی نے کیا تھا عمران خان نے کہا کہ لوگ اب سمجھ چکے ہیں کہ قوم میں انصاف نہیں ہوتا لوگوں کے بنیادی حقوق کی عدلیہ حفاظت نہیں کرتی طاقتور اور کمزور برابر نہیں ہیں اور اگر ایسا نہ ہو تو ملککبھی بھی آگے ترقی نہیں کرسکتا اور خوشحالی بھی نہیں آ سکتی انہوں نے کہا کہ اب لوگوں میں شعور آچکا ہے اور جب قوم یہ جان جاتی ہے تو شعور کے جن کو کبھی بھی واپس بوتل میں بند نہیں کیا جاسکتا انہوں نے کہا کہ اس وقت ہماری قوم ایسے مرحلے میں ہے کہ ایک چھوٹا سا مافیا اور بدقسمتی سے ہماری اسٹبلشمنٹ اس کی پشت پناہی کر رہی ہے اور انکی یہ پوری کوشش ہے کہ انکا پاکستان پر سے کنٹرول نہ جائے پاکستان پر انہوں نے جو قبضہ کیا ہوا ہے وہ اس کو ہر ممکن طریقہ سے بچانے کی کوشیش کررہے ہیں سب سے بڑی چیز یہ ہے کہ وہ الیکشن سے بھاگ رہے ہیں اور اس کی وجہ سے وہ پاکستان کے آئین اور پاکستان کی سپریم کورٹ کی کھلم کھلا خلاف ورزی کر رہے ہیں عمران خان نے کہا کہ ان کو کوئی فرق نہیں پڑتا کہ ملک عدلیہ بد نام ہو یا آئین ٹوٹ جائے وہ ہر حال میں اپنا قبضہ بچانا چاہتے ہیں اور قبضہ الیکشن نہ ہونے سے ہی بچایا جاسکتا ہے کیونکہ انکو معلوم ہے کہ اگر انتخابات ہوگئے تو انکی اس ملک سے سیاست ہمیشہ ہمیشہ کیلئے ختم ہو جائے گی انہوں نے کہا کہ جب میں اشٹیبلشمنٹ کہتا ہوں تو یہ صرف ایک آدمی کا نام ہوتا ہے باقی تمام فوج ایک نظم وضبط کے تحت چلتی ہے اور جو بھی آرمی چیف ہوتا ہے فوج اس کی پالیسی پر ہی چلتی ہے اور بدقسمتی سے وہ اس وقت انکو سپورٹ کر رہا ہے انہوں نے کہا کہ اس کی وجہ سے ہماری جمہوریت خطرے میں ہے ہمارے بنیادی حقوق کی بری طرح خلاف ورزی ہورہی ہے انہوں نے کہا کہ ماضی میں سیاسی کارکنوں کے خلاف جیلوں میں کبھی اسطرح ٹارچر نہیں ہوتا تھا جو اب ہورہا ہے ہمارے ہزاروں کارکن پکڑے ہوئے ہیں میرے اوپر ڈیڑھ سو سے زائد مقدمات بنائے گئے ہیں جس میں زیادہ تر دہشت گردی کے مقدمات ہیں ہر قسم کے کرمنل کیس بناکر ہمارے کارکنوں کو جعلی مقدمات میں پکڑا ہوا ہے علی امین گنڈاپوری جسکو کو کبھی اسلام آباد بھکر لاہور اور کبھی سکھر شکارپور لے جایا جارہا ہے تاکہ ہمارےکارکنوں کو حراساں کیا جاسکے انہوں نے کہا کہ ہمارے سوشل میڈیا پر کریک ڈاؤن ہے وہ ان کو پکڑ لیتے ہیں اور مین میڈیا پر ہماری آواز بند کی ہوئی ہے اور یہ سب کچھ اسلیئے ہو رہا ہے کہ یہ کسی نہ کسی طریقے اس ملک کی عوام کی رائے ختم کرنا چاہتے ہیں اور اس قبضہ گروپ کو ہمارے اوپر مسلط کرنا چاہتے ہیں اور جب کہ ان کو پتہ ہے کہ پاکستان کی معیشت ہماری ستر سال میں جو کہ اس نہج پر نہ تھی کہ اب اتنے برے معاشی حالات ہیں کہ پاکستان کی معیشت ایک سال کے اندر جہاں پہنچ گئی ہے وہاں اب تاریخی مہنگائی ہے روپیہ 30 فی صدی اپنی قدر کھو بیٹھا ہے اور اوپر وہ لوگ بیٹھے ہوئے ہیں جنپر زیادہ تر کرپشن کے مقدمات ہیں عمران خان نے کہا کہ اسلیئے مجھے اس سلسلہ میں آپ اورسیز پاکستانیوں کی مدد درکار ہے اور آپ کی مدد اس طرح چاہتے ہیں کہ پاکستان میں جو انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہورہی ہے آپ اس پر بھرپورطریوہ آواز بلند کریں خاص طور پر جو جیلوں میں ٹارچر کیا جارہا ہے یہ ہمارے کاکنوں کو حراساں کرنے کیلئے ہے تاکہ سیاسی کارکنوں میں خوف پیدا کیا جاسکے انہوں نے کہا کہ میڈیا کو ڈرانے کے لئے ہی ارشد شریف کا قتل کیا گیا وہ ہمارا بہترین تحقیقی جرنلسٹ تھا اس کو پہلے دھمکیاں دی گئیں پھر بھگایا گیا اور پھر اسے قتل کر دیا گیاانہوں نے کہا کہ اس طرح ہم پوری طرح آپ سے یہ امید کرتے ہیں کہ آپ مغرب میں رہنے والے پاکستانے اس کے خلاف آواز اٹھائیں اور اس ملک میں جو جمہوریت کا قتل کیا جا رہا ہے ہمارا آئین خطرے میں ہے ہماری بنیادی حقوق کی پامالی ہورہی ہے جیلوں میں جو ٹارچر ہورہا ہے ہے میڈیا کا جسطرح گلا دبایا ہوا ہے ، ہمارا جو بلیک آؤٹ کیا ہوا ہے اور ہمیں مقدمات میں پھنسا کر ہمارا سارا وقت عدالتوں کے چکر لگانے میں گذارا جارہا ہے اس طرح الیکشن کمیشن وہ بھی ساتھ ملا ہوا ہے اور یہ سب اسلیئے ہے کہ یا تو الیکشن نہ ہو اگر ہو تو ہمیں اتنا کمزور کر دیا جائے کہ وہ دھاندلی کے ذریعے اس ملک پر پھر سے قبضہ کر لیں انہوں نے کہا کہ آپ اوورسیز پاکستانی سے امید کرتا ہوں کہ آپ کے ملک میں جو جمہوری اقدار ہیں جس کے باعث مغرب دنیا کو انکا درس دیتا ہے ان سے آپ ان تمام ویلیو پر بات کریں اور پاکستان میں ہمارے جو انسانی حقوق سلب کر لئے گئے ہیں اسکی خلاف ورزی کو روکا جائے