وزیر خزانہ کی صدر مملکت سے ملاقات، آئی ایم ایف مذاکرات سے آگاہ کیا

وزیر خزانہ کی صدر مملکت سے ملاقات، آئی ایم ایف مذاکرات سے آگاہ کیا


وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات کرکے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے ہونے والے مذاکرات کی پیش رفت سے آگاہ کیا۔

ایوان صدر کی طرف سے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق وزیر خزانہ اسحٰق ڈار نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ایوان صدر میں ملاقات کرکے انہیں آئی ایم ایف سے ہونے والے مذاکرات میں پیش رفت کے حوالے سے آگاہ کیا اور بتایا کہ پروگرام کی بحالی کے لیے تمام طریقوں پر اتفاق کیا گیا ہے۔

صدر مملکت عارف علوی نے آئی ایم ایف سے معاہدہ کے لیے حکومت کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ ریاستِ پاکستان حکومت کی طرف سے آئی ایم ایف کے ساتھ کی جانے والی تمام شرائط کے ساتھ کھڑی رہے گی۔

وزیر خزانہ نے صدر مملکت کو آگاہ کیا کہ حکومت ایک آرڈیننس کے ذریعے اضافی روینیو جمع کرنا چاہتی ہے۔

صدر عارف علوی نے تجویز دی کہ اس اہم معاملے پر پارلیمان کو اعتماد مین زیادہ مناسب ہوگا اور اس ضمن میں فوری طور پر پارلیمان کا اجلاس طلب کیا جائے تاکہ بغیر کسی تاخیر کے بل کو عمل میں لایا جائے۔

خیال رہے کہ 18 نومبر 2022 کو ملک کی مجموعی معاشی صورتحال اور اہم تقرری کے معاملے پر صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے درمیان ایوان صدر میں پہلی اہم ملاقات ہوئی تھی۔

ایوان صدر کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا تھا کہ وزیر خانہ نے ملاقات میں صدر پاکستان کو ملکی معاشی اور مالی صورتحال پر بریفنگ دی۔

اعلامیے کے مطابق صدر مملکت کو سیلاب سے متاثرہ علاقوں اور متاثرین کی بحالی کے لیے حکومت کی جانب سے کیے گئے اقدامات کے حوالے سے آگاہ کیا گیا تھا۔ وزیر خزانہ نے صدر کو ملک کی موجودہ معاشی صورتحال کے حوالے سے بھی آگاہ کیا تھا۔

بعدازاں 7 دسمبر کو صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے درمیان 17 روز کے دوران دوسری بار ملاقات ہوئی تھی تاکہ حکومت اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو مذاکرات کی میز پر لایا جا سکے اور سیاسی تلخی کم کی جا سکے۔

اسحٰق ڈار نے صدر عارف علوی سے ملاقات میں انہیں ملک کی معاشی صورتحال اور متاثرہ شہریوں کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے حکومت کی جانب سے کیے گئے اقدامات سے آگاہ کیا تھا۔

ایوان صدر کے مطابق اس ملاقات میں اقتصادی صورتحال، معیشت اور سیلاب متاثرین کی بحالی سے متعلق متعدد امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔


اپنا تبصرہ لکھیں