قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری، سیکیورٹی اور معیشت سے متعلق ’اہم‘ فیصلے متوقع

قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس جاری، سیکیورٹی اور معیشت سے متعلق ’اہم‘ فیصلے متوقع


وزیر اعظم شہباز شریف کی صدارت میں قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کا دوسرا دور جاری ہے جس میں سیکیورٹی اور معیشت سے متعلق اہم فیصلے متوقع ہیں۔

جمعے کے روز ہونے والے اجلاس میں نیشنل سیکیورٹی کمیٹی نے دہشت گردی کو بھرپور قوت سے بلاتفریق ختم کرنے کا عزم ظاہر کیا تھا اور اجلاس پیر تک مؤخر کردیا تھا تاکہ تجاویز کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلوں کو حتمی شکل دی جاسکے۔

قومی سلامتی کمیٹی خارجہ پالیسی اور قومی سلامتی سے متعلق فیصلہ سازی کا اہم ترین فورم ہے، اس کے جاری اجلاس میں سینئر سویلین اور فوجی قیادت شریک ہے۔

قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کا دوسرے دور تک جاری رہنا کافی غیر معمولی ہے، اس لیے یہ خیال کیا جاتا ہے کہ نہ صرف دہشت گردی سے نمٹنے بلکہ ملک کی تباہ حال معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے بھی فیصلے کیے جائیں گے۔

حکومت کے ایک ذرائع نے بتایا کہ سول اور فوجی قیادت نے اس بات کا فیصلہ کیا ہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ دہشت گردی کا شکار پاکستان 2001 میں شروع ہونے والی دہشت گردی کے خلاف طویل جنگ کے بعد امن حاصل کر چکا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ریاست دہشت گردی کو دوبارہ سر اٹھانے نہیں دے گی کیونکہ یہ امن ہزاروں پاکستانی شہریوں کی قربانی کی بدولت حاصل کیا گیا ہے۔

گزشتہ چند مہینوں کے دوران ملک میں امن و امان کی صورت حال مزید خراب ہوئی ہے، کالعدم تحریک طالبان پاکستان، داعش اور گل بہادر گروپ جیسے دہشت گرد گروہ پورے ملک میں بے دریغ حملے کر رہے ہیں۔

بلوچستان میں باغیوں نے بھی اپنی پرتشدد سرگرمیاں تیز کردی ہیں اور کالعدم ٹی ٹی پی کے ساتھ گٹھ جوڑ قائم کرلیا ہے۔

بنوں میں خیبرپختونخوا پولیس کے انسدادِ دہشت گردی کے محکمے کے تفتیشی مرکز میں پیش آنے والے واقعے اور اسلام آباد میں خودکش دھماکے کی کوشش نے ناصرف ایوان اقتدار میں خطرے کی گھنٹی بجائی بلکہ کئی ممالک کو اپنے شہریوں کی سلامتی کے حوالے سے فکرمند بھی کردیا ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں