سندھ ہائیکورٹ نے فلم جوائے لینڈ پر پابندی کی درخواست مسترد کردی

سندھ ہائیکورٹ نے فلم جوائے لینڈ پر پابندی کی درخواست مسترد کردی


سندھ ہائیکورٹ نے فلم ”جوائے لینڈ“ کی ریلیز کے خلاف درخواست مسترد کر دی ہے۔

سندھ ہائیکورٹ میں پاکستانی فلم جوائے لینڈ پر پابندی عائد کیے جانے کی درخواست کے حوالے سے سماعت ہوئی جس میں درخواستگزار مولوی اقبال حیدر نے اپنا مؤقف اختیار کیا کہ جوائے لینڈ فلم آئین کے آرٹیکل 227 کی خلاف ورزی ہے۔

مولوی اقبال حیدر کا کہنا تھا کہ فلم کا مواد اس قابل نہیں کہ اس پر کھُلی عدالت میں تبصرہ کیا جائے، کسی ٹرانسجینڈر کو مرد سے محبت اور شادی کی اجازت اسلام نہیں دیتا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اسلام کی روح اور تعلیمات کے خلاف کوئی کام نہیں کیا جاسکتا، اس لئے فلم پر پابندی لگائی جائے۔

سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس احمد علی شیخ نے درخواستگزار سے سوال کیا کہ آپ نے فلم دیکھی ہے؟ جس پر مولوی اقبال حیدر نے انکار کیا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ نے فلم دیکھی نہیں اور پابندی کے لئے آگئے ہیں۔

سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس احمد علی شیخ نے درخواست ناقابلِ سماعت قرار دیتے ہوئے مسترد کردی۔

خیال رہے کہ فلم جوائے لینڈ کی کہانی ایک خواجہ سرا کی زندگی پر بنائی گئی ہے جس کو سرمد کھوسٹ اور اپوروا چرن نے پروڈیوس کیا ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں