لاہور: ٹی20 ورلڈکپ میں سہل پسند گرین شرٹس کیلیے دروازے بند ہونے لگے جب کہ بھارت نے بنگلہ دیش کو شکست دے کر سیمی فائنل تک رسائی کے امکانات مزید معدوم کر دیے۔
گرین شرٹس کی ورلڈکپ میں مہم ابھی تک کمزور رہی ہے،ٹیم کو سنسنی خیز مقابلے میں بھارت کے ہاتھوں شکست ہوئی، ابھی اس صدمے سے سنبھلے نہیں تھے کہ زمبابوے نے بھی زیر کرتے ہوئے دھچکا دے دیا،نیدرلینڈز کو مات دے کرپوائنٹس کا کھاتہ کھولا تو سیمی فائنل تک رسائی کیلیے اگر مگر کی صورتحال پیدا ہوگئی۔
امیدیں برقرار رکھنے کیلیے اب دونوں میچز میں جیت درکار ہے، ساتھ دیگر ٹیموں کے نتائج بھی سازگار ہونے کی دعائیں کرنا ہوں گی،بھارت نے بنگلہ دیش کو شکست دے کر اپنے پوائنٹس 6 کرلیے، اگلے دونوں مقابلوں میں فتح پاکستان کو بھی اتنے پوائنٹس دلا دے گی،نیٹ رن ریٹ بہتر ہونے پر سیمی فائنل تک رسائی کا موقع بھی بن سکتا ہے مگر اس کی نوبت تب ہی آئے گی جب بھارت کو زمبابوے مات دے۔
دوسری صورت یہ ہے کہ پروٹیز پاکستان کے بعد نیدر لینڈز سے بھی ہار جائیں،یوں ان کے پوائنٹس 5رہ جائیں گے۔ زبردست بیٹنگ اور بولنگ فارم کا مظاہرہ کرنے والی جنوبی افریقی ٹیم پر قابو پانے کیلیے گرین شرٹس کو جمعرات کو سڈنی میں غیر معمولی کھیل پیش کرنا ہوگا مگر اس بڑی لڑائی کیلیے ہتھیاروں کی کمی نظر آنے لگی۔
ماضی کی فتوحات میں اہم کردار ادا کرنے والے بابر اعظم کا بیٹ مسلسل خاموش ہے،محمد رضوان کی کارکردگی میں بھی تسلسل نہیں،نیدر لینڈز کیخلاف میچ میں انجری کا شکار ہونے والے فخرزمان کا خلا پْر کرنے کیلیے حیدر علی، آصف علی اور خوشدل شاہ کے آپشن موجود ہیں، ریزروز سے محمد حارث کو بھی لیا جاسکتا ہے۔
شان مسعود ون ڈے کرکٹ کے انداز میں کھیلتے ہوئے ثابت قدمی کا مظاہرہ کررہے ہیں مگر اسٹرائیک ریٹ میں بہتری لانے کیلیے فکرمند ہوں گے،پروٹیز پیس پاور کے سامنے افتخار احمد، شاداب خان اور محمد نواز کو بھی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنا ہے،شاہین شاہ آفریدی، حارث رؤف، نسیم شاہ اور وسیم جونیئر کو جارح مزاج حریف بیٹنگ لائن پر قابو پانا ہوگا۔
گزشتہ میچ میں مضبوط حریف بھارت کو شکست دینے والی جنوبی افریقی ٹیم کا اعتماد بلندیوں پر ہے،کپتان ٹیمبا باووما جدوجہد کررہے ہیں،کوئنٹن ڈی کک، رلی روسو، ایڈم مارکرم اور ڈیوڈ ملر کسی بھی بولنگ لائن اپ کیخلاف چھکے چھڑانے کی صلاحیت رکھتے ہیں مگر تسلسل کے ساتھ وکٹیں اڑاکر مڈل آرڈر کو دباؤ میں لایا جاسکتا ہے۔
وائن پارنیل، کاگیسو رباڈا، لونگی نگیڈی اور اینرچ نورکیا پر مشتمل پیس بیٹری مکمل طور پر چارج ہے، اسپنر کیشو مہاراج مہنگے ثابت ہورہے ہیں، ان کا ساتھ دینے کیلیے مارکرم موجود ہوں گے، پاکستانی بیٹرز ان دونوں کے اوورز میں زیادہ سے زیادہ رنز بنانے کی کوشش کریں گے۔
سڈنی کی پچ پر بڑے اسکور کا امکان ہے،حالیہ ورلڈکپ میں صرف اسی وینیو پر 200 یا زائد بنے ہیں، نیوزی لینڈ نے آسٹریلیا کیخلاف 3وکٹ پر 200 کا مجموعہ حاصل کیا تھا، جنوبی افریقہ نے بنگلہ دیش کیخلاف 5وکٹ پر 205رنز بنائے، ابھی تک چاروں میچ پہلے بیٹنگ کرنے والی ٹیموں نے بڑے مارجن سے جیتے ہیں۔
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے مابین تاحال 21ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے گئے،ان میں سے 11میں گرین شرٹس سرخرو ہوئے، ورلڈکپ میں تینوں باہمی مقابلوں میں پاکستان نے کامیابی حاصل کی ہے۔