وزیر اعظم کا موسم سرما میں گھریلو صارفین کو گیس کی بلاتعطل فراہمی کا حکم

وزیر اعظم کا موسم سرما میں گھریلو صارفین کو گیس کی بلاتعطل فراہمی کا حکم


وزیراعظم شہباز شریف نے موسم سرما میں گھریلو صارفین کو کھانا پکانے کے اوقات میں گیس کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ حکومت کی طرح کسی بھی قسم کی بدانتظامی اور مجرمانہ غفلت برداشت نہیں کی جائے گی۔

سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق وزیراعظم کی زیرصدارت موسم سرما میں گیس کی صورتحال پر پیشگی لائحہ عمل مرتب کرنے کے لیے ہنگامی اجلاس ہوا جس میں موسم سرما میں متوقع طلب اور رسد، موجودہ حکمت عملی اور آئندہ ماہ میں گیس کی فراہمی کے لیے مرتب پلان پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

اجلاس میں سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی، وفاقی وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار، وزیرِ مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک، مشیر احد چیمہ اور متعلقہ اعلیٰ حکام نےشرکت کی۔

اجلاس میں حکومت کی موجودہ حکمتِ عملی اور آئندہ مہینوں میں گیس کی فراہمی کے لیے مرتب کیے پلان پر بھی بریفنگ دی گئی۔

وزیراعظم نے سردیوں میں طلب کے مطابق گیس فراہمی کے لیے لائحہ عمل بنانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ عمران حکومت نے کورونا کے دوران عالمی منڈی میں سستی گیس کا فائدہ نہیں اٹھای۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ عمران خان حکومت نے بروقت گیس نہ خرید کر قوم کے ساتھ بہت بڑا ظلم کیا، گزشتہ حکومت کے بروقت فیصلے نہ کرنے کا خمیازہ ملک اورغریب عوام بھگت رہے ہیں۔

انہوں نے اجلاس میں ہدایت کی کہ گھریلو صارفین کو کھانا پکانے کے اوقات میں گیس کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنائی جائے۔

شہباز شریف نے موسم سرما میں گیس کی متوقع طلب کے پیشِ نظر فوری لائحہ عمل مرتب کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ سابق حکومت نے کورونا کے دنوں میں عالمی منڈی میں سستی گیس کا فائدہ نہیں اٹھایا۔

شہبازشریف کا کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت کی طرح کسی بھی قسم کی بد انتظامی، مجرمانہ غفلت قبول نہیں کروں گا اور گھریلو صارفین کو کھانا پکانے کے اوقات میں گیس کی بلاتعطل فراہمی یقینی بنائی جائے۔

گیس کی قلت کا خدشہ

یاد رہے کہ حکومت نے گیس کی طلب اور رسد کے درمیان ہر گزرتے روز کے ساتھ بڑھتے فرق کے پیش نظر آنے والی سردیوں میں گیس کے بحران سے خبردار کیا تھا۔

پیٹرولیم سیکریٹری علی رضا بھٹی نے بتایا تھا کہ گیس کی سپلائی میں قدرتی طور پر شدید کمی واقع ہوئی ہے، ملک میں گیس کے ذخائر کئی برسوں سے ہر سال 10 فیصد کی شرح سے کم ہو رہے ہیں جس سے طلب اور رسد کے درمیان فرق پیدا ہو رہا ہے۔

علی رضا بھٹی نے اجلاس کو بتایا تھا کہ یوکرین میں جنگ شروع ہونے کے بعد دنیا میں گیس کی قیمتوں میں 4 فیصد اضافہ ہوچکا ہے اور مارکیٹ کے حالات کو دیکھتے ہوئے ہم گیس نہیں خرید سکتے تاہم حکومت دیگر ممالک سے گیس حاصل کرنے پر غور کر رہی ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں