روپے کی بہتری کا سفر جاری، ڈالر کے مقابلے میں 2.11 روپے کا اضافہ

روپے کی بہتری کا سفر جاری، ڈالر کے مقابلے میں 2.11 روپے کا اضافہ


ایک ہفتے سے مسلسل بہتری کی جانب گامزن روپے کی قدر میں بہتری ہوئی ہے اور ڈالر کے مقابلے میں روپیہ میزد مضبوط ہوا ہے۔

ڈالر کے مقابلے میں مقامی کرنسی 2.11 روپے یا 0.94 فیصد بہتری کی عکاسی کے ساتھ 224.04 روپے پر بند ہوئی۔

اس سے قبل جمعہ کو کاروباری ہفتے کے آخری دن صبح 10:05 بجے ڈالر کے مقابلے میں روپیہ 2.15 روپے بہتری کے بعد 224 روپے تک پہنچ گیا جو کل 226.15 روپے پر بند ہونے کے بعد روپے قدر میں 0.95 فیصد بہتری کی عکاسی کرتا ہے۔

ویب پر مبنی مالیاتی ڈیٹا اور تجزیاتی پورٹل میٹیس گلوبل کے ڈائریکٹر سعد بن نصیر نے کہا کہ روپیہ آج مستحکم ہے کیونکہ ملک کو ملنے والی رقم راستے میں ہے، برآمدی آمدنی اور ترسیلات زر جمع ہو رہی ہیں اور انٹربینک میں کوئی ہلچل نہیں ہے۔

تاہم، انہوں نے کہا کہ حکومت کو منی چینجرز کی جانب سے کھیلے جا رہے اس ‘بڑے کھیل’ کو دیکھنے کی ضرورت ہے کیونکہ وہ عام لوگوں کے لیے مسائل اور نقصانات کا باعث بن رہے ہیں۔

جب انٹر بینک میں روپیہ 240 تک گراوٹ کا شکار تھا تو منی چینجر اوپن مارکیٹ میں ڈالر 250-255 میں فروخت کر رہے تھے، آج منی چینجرز 210 سے215 روپے میں ڈالر خرید رہے ہیں اور اسے 225 سے 226 روپے میں سرکاری نوسٹرو میں فروخت کر رہے ہیں۔

سعد بن نصیر نے کہا کہ آنے والے دنوں میں مزید ڈالر کی آمد کی وجہ سے روپیہ مزید مضبوط ہوگا۔

روپیہ 15 جولائی سے مسلسل گراوٹ کا شکار تھا اور 28 جولائی کو 239.94 کی ریکارڈ کم ترین سطح پر گر گیا تھا لیکن 29 جولائی کے بعد سے صورتحال میں تبدیلی آئی ہے اور اس کی قدر میں 14.15 روپے کا اضافہ ہوا ہے۔

سب سے بڑا اضافہ بدھ (3 اگست) کو دیکھا گیا جب ایک دن میں روپے کی قدر میں 9.59 روپے یا 4.19 فیصد کا ریکارڈ اضافہ ہوا۔

روپے کی قدر میں اس بڑے اضافے سے شرح مبادلہ میں استحکام آیا ہے کیونکہ کرنسی ڈیلرز کا خیال ہے کہ اتار چڑھاؤ جولائی کی طرح اتنا غیر مستحکم نہیں ہوگا جب مقامی کرنسی کے مقابلے میں ایک ہی مہینے میں ڈالر کی قدر میں 13 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا تھا۔


اپنا تبصرہ لکھیں