آم کے شوقین افراد کے لیے بری خبر، رواں سال پیداوار میں 50 فیصد کمی

آم کے شوقین افراد کے لیے بری خبر، رواں سال پیداوار میں 50 فیصد کمی


آم کے شوقین افراد کے لیے بری خبر سامنے آگئی ہے کیونکہ رواں سال آم کی پیداوار میں 50 فیصد کمی ہوئی ہے۔

مینگو ایکسپورٹ اینڈ گرورز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ رواں سال شدید ترین گرمی اور پانی کی کمی کی وجہ سے آم کی فصلوں کو خاصا نقصان پہنچا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس مرتبہ آم کی فصل اتنی اچھی نہیں ہوئی جتنی ہونی چاہیے تھی جس کی وجہ سے فصل میں 50 فیصد کمی آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ رواں سال پاکستان میں گرمی کی شدت میں اضافہ ہوا ہے جبکہ درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ سے بھی اوپر جا چکا ہے اور بارشیں بھی نہیں ہوئیں جس سے فصلوں کو کافی قصان پہنچا۔

مینگو ایکسپورٹ اینڈ گرورز ایسوسی ایشن نے کہا کہ پاکستان میں سردیوں کے بعد موسم بہار آتا ہے لیکن اس مرتبہ سردیوں کے بعد گرمیاں آگئیں اور وہ بھی شدید گرمیاں۔

اس حوالے سے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ جب آم کے پھول نکل رہے تھے تو اس وقت شدید گرمیاں شروع ہو گئیں جس کی وجہ سے آم کی پیداوار میں تقریباً 50 فیصد کمی آئی جبکہ ایک ارب سے زائد انسان اس موسمی تبدیلی کی زد میں آئے ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان میں آم کی پیداوار سالانہ بنیادوں پر تقریباً اٹھارہ لاکھ ٹن ہے جبکہ پاکستان کا شمار دنیا بھر میں آم کی پیداوار میں پانچویں نمبر پر ہوتا ہے۔

یاد رہے کہ رواں سال پاکستان میں آم کی پیداوار تقریباً نو لاکھ ٹن رہی ہے جبکہ ایکسپورٹ کے ٹارگٹ میں بھی کافی کمی رونما ہوئی ہے اور ایکسپورٹ کا ٹارگٹ 1 لاکھ 25 ہزار ٹن سے کم ہوکر صرف 25 ہزار ٹن رہ گیا ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں