وزیر اعظم شہباز شریف نے ملک کی معاشی صورت حال کے پیش نظر بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے مذاکرات بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ملک کی خراب معاشی صورت حال کے پیش نظر نئی حکومت کی جانب سے حکام پیر کو واشنگٹن میں آئی ایم ایف انتظامیہ سے مذاکرات کریں گے۔
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ وہیں سے شروع ہوگا جہاں سے یہ تعطل کا شکار ہوا تھا۔
مذاکرات میں اسلام آباد سے اہم شخصیات بھی ورچوئل حصہ لیں گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات کے دوران آئی ایم ایف نئی حکومت کے سامنے اپنے تحفظات رکھے گی۔
مذاکرات میں سابق حکومت کی جانب سے دی جانے والی سبسڈیز ، ایمنسٹی اسکیموں اور نئی شرائط پر بھی غور ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مذاکرات کی کامیابی کے بعد آئی ایم ایف کی جانب سے پاکستان کے لیے مالیاتی پروگرام کی باقاعدہ بحالی کا اعلان کیا جائے گا جب کہ پاکستان کو قرض کے لئے ایک ارب ڈالر کی قسط دینے کا بھی فیصلہ ہوگا۔
واضح رہے کہ تحریک انصاف حکومت نے آئی ایم ایف سے قرض کے بدلے پیٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی مد میں دی جانے والی سبسڈی کے خاتمے اور ٹیکس وصولی میں اضافے کی تحریری یقین دہانی کرائی تھی۔
تحریک انصاف نے آئی ایم ایف ہی کی ہدایت پر اسٹیٹ بینک سے متعلق قانون سازی بھی تھی۔