نئی وفاقی حکومت کے قیام کے بعد گورنر اسٹیٹ بینک اور چیئرمین ایف بی آر کو بھی تبدیل کئے جانے کا امکان ہے۔
پی ڈی ایم اور اس کا ساتھ دینے والی سیاسی جماعتوں کی حکومت کی اولین ترجیح معیشت کی بحالی ہوگی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی حکومت کے قیام کے بعد نئے وفاقی معاشی مشیر کی تقرری کا فیصلہ آج ہی کرلیا جائے گا۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری پالیسی ریٹ پر فوری نظر ثانی ہوگی۔
اس کے علاوہ نیا گورنر اسٹیٹ بینک اور چیئرمین ایف بی آر مقرر کیا جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی ٹیم کو وفاقی اقتصادی اشاریوں اور ٹیکس پلان تشکیل دینے کا ٹاسک دیا جائے گا۔
نئی ٹیم کی تشکیل کے بعد آئی ایم ایف سے اسی ہفتے مذاکرات شروع ہوں گے۔
اس کے علاوہ نیا پرنسپل سیکرٹری اور سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ بھی اسی ہفتے لگایا جائے گا۔
واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے اسٹیٹ بینک نے شرح سود میں ڈھائی فیصد اضافہ کیا تھا جس کے بعد نئی شرح سود 12.25 فیصد ہوگئی ہے۔
2018 میں تحریک انصاف کی حکومت کے قیام کے وقت قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے حکومت کو میثاق معیشت کی دعوت دی تھی۔
شہباز شریف نے کہا کہ ملک کی موجودہ معاشی حالات کو سنبھالنے کے لیے ایک جماعت کچھ نہیں کرسکتی، تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر لائحہ عمل بنانا ہوگا۔