پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ اگر حکومت کے پاس منحرف اراکین کے پیسے وصول کرنے کے ثبوت ہیں سامنے لائے، منحرف اراکین نے حلفیہ بیانات دیے ہیں کہ انہوں نے کوئی پیسہ وصول نہیں کیا اور انہیں کسی نے ایک پیسے کی آفر نہیں کی۔
اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگزیب کا حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ آج وفاق پر حملہ عمران خان نے کیا ہے، اس حکومت میں جمہوریت پر ہر روز حملہ کیا گیا، پاکستان کے عوام کو گمراہ کیا گیا، سیاسی مقاصد کے لیے قومی وسائل کا استعمال کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکمرانوں نے پاکستان کی عوام کو گمراہ کیا،مدینہ کی ریاست کا نام استعمال کر کے کشمیر فروشی کی، ہارس ٹریڈنگ کا کوئی ثبوت ہے تو عوام کے سامنے لائیں،ساڑھے تین سال کے دوران بد ترین کارکردگی کا مطاہرہ کیا گیا، صرف مخالفین پر بد ترین الزامات لگائے گئے۔
فواد چوہدری کا بیان ان کی ہار اور شکست کی دلیل ہے، ایک جانب حکومت منحرف اراکین کو کہتی ہے کہ واپس آجاؤ، دوسری جانب ان کے گھروں پر حملے کراتی ہے، اراکین کو ڈراتی دھمکاتی ہے، کرائے کے ترجمان جھوٹ بولانا بند کریں اور گھر جانے کی تیاری کریں۔
مریم اورنگزیب نے کہا تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے لیےہر رکن اسمبلی پارلیمنٹ آئے گا، اپنے ووٹ کا حق استعمال کرے گا اور آئین اور قانون کے مطابق اس کا ووٹ گنا بھی جائے گا، حکومت کہتی ہے کہ اراکین ان کے ساتھ ہیں، اگر اراکین ان کے ساتھ ہیں تو ووٹنگ کرائیں، اپوزیشن نے آئینی اور قانونی طریقے سے تحریک عدم اعتماد جمع کرائی ہے، اس پر آئین کے مطابق 3 روز سے 7 روز کے اندر اندر ووٹنگ کرائیں اورگھر جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت کے پاس اراکین کے پیسے وصول کرنے کے الزامات ہیں تو وہ ثبوت سامنے لائیں، منحرف اراکین نے حلفیہ بیانات دیے ہیں کہ انہوں نے کوئی پیسہ وصول نہیں کیا اور انہیں کسی نے ایک پیسے کی آفر بھی نہیں کی گئی۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ان کے پاس کوئی ثبوت ہے ہارس ٹریڈنگ کا تو قوم کے سامنے لائیں، ہارس ٹریڈنگ تو اس وقت ہوئی تھی جب وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار ہمارے ایم پی ایز کو چائے پلا رہے تھے۔
مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ ہارس ٹریڈنگ اگر ہوئی تھی تو بلوچستان میں ہوئی تھی جہاں نوٹوں سے بھری بوریوں کے منہ کھولے گئے جس کی وڈیو بھی موجود ہے، ہارس ٹریڈنگ ہوئی تو پی ٹی آئی پارٹی الیکشن میں ہوئی، اگر ہارس ٹریڈنگ ہوئی تو سینیٹ کے الیکشن میں ہوئی۔
ترجمان ن لیگ کا کہنا تھا کہ عمران خان اب کہتے ہیں کہ اگر اسوقت ہارس ٹریڈنگ پر کارروائی ہوجاتی تو آج کوئی اس کی جرت نہیں کرتا، میں سوال کرتی ہوں کہ عمران خان نے کیوں اس وقت کوئی کارروائی نہیں کی، ساڑھے تین سال آپ اقتدار کے مزے لوٹتے رہے اور کوئی کارروائی نہیں کیونکہ آپ لوگوں کو خریدنا چاہتے تھے ۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ جنہوں نے قوم کے ساڑھے تین سال ضائع کیے وہ چار چار پریس کانفرنس کر رہے ہیں، کیونکہ کرائے کے ترجمانوں کو وزیر اعظم کا حکم ہے کہ جھوٹ بول کر عوام کو گمراہ کریں، اتنا جھوٹ بولیں کہ سچ لگے۔
انہوں نے کہا کہ 2018 کے الیکشن میں آر ٹی ایس بیٹھا کر ووٹ چوری کرکے وزیراعظم بننے والا شخص ملک میں ریاست مدینہ کے نام پر سیاست کر رہا ہے، یہ کام بہت خطرنا ہے، وزیر اعظم یہ کام نہیں کریں، اس کے نتائج کے ذمے دار آپ ہوں گے، ریاست مدینہ کا نام استعمال کرکے عمران خان نے پاکستان کے عوام کو گمراہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ریاست مدینہ کا نام اپنی سیاست کے لیے استعمال کرکے عمران خان نے عوام کا آٹا، چینی، بجلی، گیس، دوائیں چوری کیں، کارٹیل اور مافیا کی حکومت بنائی، ریاست مدینہ کا استعمال کرکے پاکستان کے عوام کو غریب کیا، کشمیر فروشی کی، فارن فنڈنگ کے ذریعے منی لانڈرنگ کی، 52 ہزار ارب کا عوام کو مقروض کیا، مخالفین پر تہمت لگائی، الزام تراشی کی، سیاسی انتقام کے لیے سرکاری وسائل کو استعمال کیا، یہ سب کرنے کے بعد اب کرایے کے ترجمان نیکی، سچ اور حق کی بات کرتے ہیں۔
ترجمان مسلم لیگ ن نے کہا کہ گزشتہ ساڑھے تین سال کے دوران موجودہ حکومت نے عوام کے گلے کاٹے، میڈیا کے زبان بندی کی گئی، پارلیمان پر حملہ کیا، پاکستان کے نوجوانوں کو بے روزگار کیا گیا، ریاست مدینہ کا نام استعمال کرکے پاکستان کے عوام سے ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کیا گیا تھا لیکن ایک کروڑ لوگوں کو بے روز کیا گیا، وعدہ کیا گیا کہ لوگوں کو 50 لاکھ گھر دیں گے مگر لوگوں سے ان کے گھر چھینے گئے، لوگوں کو گھروں کا کرایہ دینے، دوائی خریدنے کے قابل نہیں چھوڑا گیا، دواؤں کی قیمتوں میں 600 فیصد تک کا اضافہ کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ ساڑھے تین سالوں کے دوران اس حکومت نے بد ترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور اپنی نااہلی، نالائقی کو نام دے رہے ہیں امر بالمعروف کا، حکمرانوں کو شرم آنی چاہیے، کیا عوام کو لوٹنا، لوگوں کو بے روزگار کرنا، عوام کو مقروض کرنا، انہیں غریب کرنا، جھوٹ بولنا، دوسروں پر تہمت لگانا امر بالمعروف ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سرکاری وسائل کا استعمال کرکے لوگوں سے جھوٹ بول رہے ہیں، آج ان کے اتحادیوں نے ان کی پارٹی کے لوگوں نے انہیں بری کارکردگی کی وجہ سے چھوڑا ہے، اتحادی ان کی بری کارکردگی کے باعث آج اپنے حلقے میں لوگوں کو منہ نہیں دکھا سکتے۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ کیا اتحادیوں نے یا پارٹی میں شامل ہونے والے لوگوں نے آپ کو ووٹ اس لیے دیا تھا کہ آپ ایسی بد ترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں۔
انہوں نے کہا کہ عوام ان حکمرانوں کی تمام چالیں جان چکے ہیں، عوام ان کی تمام سازشیں جان چکے ہیں، پہلے قوم کے ساتھ کرپشن کے بیانیے پر گھناؤنا مزاق کیا، پھر ریاست مدینہ کا نام استعمال کیا گیا اور آج ان کی آخری چال امر بالمعروف کے نعرے کو استعمال کرنا ہے۔
انہوں نے کہا وزیراعظم کی تقاریر پر پابندی لگنی چاہیے، ہر گزرتے روز کے ساتھ عمران خان کے خلاف لوگوں کی نفرت میں اضافہ ہو رہا ہے، عوام نہ صرف آپ کو مسترد کریں گے بلکہ آپ کے ساتھ کھڑے ہونے والے لوگوں کو بھی مسترد کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو بھی بتانا چاہتی ہوں کہ انہوں نے آپ کا بھیجا ہوا پیسہ منی لانڈر کیا، اس میں کرپشن کی گئی، اوورسیز پاکستانیوں کے پیسے سے بنی گالا بنایا گیا، زمان پارک کا محل بنایا گیا۔