وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ ہم شریف لوگ ہیں، ہمارے پاس کوئی فورس نہیں ہے لہٰذا ہمیں شریف لوگوں کو اتنا دیوار سے نہ لگائیں کہ ہم بدمعاش بن جائیں، کیونکہ جب شریف آدمی بدمعاش بنتا ہے تو بڑے بڑے بدمعاشوں کی بدمعاشی نکل جاتی ہے۔
فواد چوہدری نے اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے شہباز شریف کا نام لیے بغیر کہا کہ چھوٹا ڈان کہتا ہے کہ ملک میں ایسی قومی حکومت بنائی جائے جس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی ) شامل نہ ہو، قوم نے کبھی آج سے پہلے اس طرح کا قومی بیانیہ سنا ہے کہ چوروں کو بچانے کے لیے حکومت ڈاکوؤں کے حوالے کردو۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 63 فیصد آبادی اس وقت نوجوانوں پر مشتمل ہے، ان نوجوانوں کی عمریں 15 سے 33 سال کے درمیان ہیں، یہ وہ نوجوان ہیں جن کا مستقبل پاکستان سے وابستہ ہے اور ان نوجوانوں سے پاکستان کا مستقبل وابستہ ہے اور ہم اپنے مستقبل کو ان چوروں، ڈاکوؤں کے حوالے کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز ایک نجی نیوز چینل جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں صحافی حامد میر کو دیے گئے ایک انٹرویو کے دوران اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے تجویز دیتے ہوئے کہا تھا کہ ملک میں ایک قومی حکومت بننی چاہیے جس میں پی ٹی آئی کے سوا، ملک کی تمام بڑی جماعتیں شامل ہوں۔
اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی اس تجویز کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ عقل کے اندھے کہتے ہیں کہ ملک میں قومی حکومت بنائی جائے، ایسی قومی حکومت جو ڈاکوؤں پر مشتمل ہو اور چوروں کو احتساب سے بچائے۔
وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ میں نے گزشتہ دنوں صرف یہ کہا تھا کہ ہم ڈی چوک اسلام آباد میں دس لاکھ لوگ جمع کریں گے، میں نے یہ نہیں کہا تھا کہ وہ 10 لوگ مخالفین کو ماریں گے یا ان کو تشدد کا نشانہ بنائیں گے، میں نے یہ نہیں کہا کہ وہ لوگ آپ کو دھمکائیں گے، میں نے صرف یہ کہا تھا کہ سیاسی جماعتوں کا حق ہے کہ وہ جلسے کریں، میرے اس بیان سے ہی مخالفین کے ہوش اڑ گئے ہیں۔
انہوں نے کہا میں نے کہا تھا کہ سیاسی جماعتوں کا حق ہے کہ وہ جلسے کرسکیں، سیاسی جلوس نکال سکیں تاکہ اپنے لوگوں کو متحرک کرسکیں، میں نے کہا تھا کہ ہم اسلام آباد میں ڈی چوک پر 10 لاکھ لوگ جمع کریں گے، لوگوں کو جمع کرنا ہمارا حق ہے، ہم یہ کریں گے، ہم پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا اجتماع کرکے دکھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم لوئر مڈل کلاس لوگوں کی سیاسی جماعت ہیں، ہم تشدد پر یقین رکھنے والے لوگ نہیں ہیں، ہمارے پاس کوئی دہشت گرد ، جھگڑالو ڈنڈا بردار فورس نہیں ہے، ہم سندھ ہاؤس میں اسلحہ چھپا کر نہیں رکھتے۔
فواد چوہدری کے تقریب سے خطاب کے دوران شرکا نے ڈیزل کے نعرے لگائے جس پر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ڈیزل کہنے سے منع کیا گیا ہے، ڈیزل نہ کہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی کے پاس تو زرتارج گل جیسی لڑکیاں ہیں جو خون دیکھ کرہی بیہوش ہوجاتی ہیں، ہاں لیکن ہم شریف لوگوں کو اتنا مجبور نہ کریں، اتنا دیوار سے نہ لگائیں کہ ہم تشدد کا راستہ اختیار کرنے پر مجبور ہوجائیں، کیونکہ جب شریف آدمی بدمعاش بنتا ہے تو بڑے بڑے بدمعاشوں کی بدمعاشی نکل جاتی ہے۔
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ بھارت پر عالمی سامراج نے حکومت کی، پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایسا لیڈر آیا ہے جو ملک کو عالمی سامراج کے چنگل سے بچانے کے لیے جدو جہد کر رہا ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ میں وزیراعظم عمران خان اور پی ٹی آئی کے جنرل سیکریٹری وفاقی وزیر منصوبہ بندی اسد عمر کو کہنا چاہتا ہوں کہ آپ کو نوید ہو، خوش خبری ہو کہ یہ مہم بھی ختم ہوگی اور حکومت سروخرو ہوگی۔
اس موقع پر انہوں نے ایک شعر پڑھتے ہوئے کہ ‘کیا حسن نے سمجھا ہے کیا عشق نے جانا ہے ہم خاک نشینوں کی ٹھوکر میں زمانا ہے’ کہا کہ وزیراعظم عمران خان پاکستان کے نوجوانوں کے مستقبل کی امید ہیں اور ہم اس امید کے ساتھ جیئیں گے اور ساتھ مریں گے۔