بولرز کراچی کی پچ میں زندگی کی رمق ڈھونڈنے لگے

بولرز کراچی کی پچ میں زندگی کی رمق ڈھونڈنے لگے


 کراچی: راولپنڈی میں بھرپور پٹائی کے بعد بولرزکراچی کی پچ میں زندگی کی رمق ڈھونڈنے لگے۔

پاکستان اور آسٹریلیا کا راولپنڈی کی بے جان پچ پر کھیلا جانے والا پہلا ٹیسٹ ڈرا ہوگیا تھا، دونوں جانب سے بیٹرز نے رنز کے دریا میں ڈبکیاں لگائیں مگر میزبان بولرز خاص طور پر 6 شکار کرنے والے نعمان علی کی کارکردگی اس لیے حوصلہ افزا قرار دی جاسکتی ہے کہ گینگروز کی ایک اننگز تمام کرنے میں کامیاب ہوئے۔

دوسری جانب گرین کیپس نے مجموعی طور دونوں اننگز میں صرف 4وکٹیں گنوائیں،دوسرا ٹیسٹ ہفتے کو نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں شروع ہوگا،نیشنل اسٹیڈیم کی پچ روایتی طور پر اسپن کیلیے سازگار رہی ہے مگر ریورس سوئنگ سمیت پیسرز کے ہتھیار بھی بعض اوقات کارگر ثابت ہوجاتے ہیں۔

راولپنڈی ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں سنچریز بنانے والے امام الحق کا ساتھ دینے کیلیے عبداللہ شفیق موجود ہوں گے،انہوں نے بھی دوسری باری میں ناقابل شکست تھری فیگر اننگز کھیلی تھی،اظہر علی بدقسمتی سے ڈبل سنچری مکمل نہیں کرپائے مگر ان کا اعتماد بلندیوں کو چھورہا ہوگا،پہلے ٹیسٹ میں رن آئوٹ ہونے والے کپتان بابر اعظم بھی بڑا اسکور کرنے کیلیے بیتاب ہوں گے،فواد عالم کی باری نہیں آئی تھی لیکن وہ کئی بار ٹیم کیلیے مردبحران کا کردار نبھا چکے ہیں۔

محمد رضوان بہترین فارم میں ہیں،افتخار احمد کو ڈراپ کرتے ہوئے فہیم اشرف سے پیس بیٹری کو تقویت دیے جانے کا قومی امکان ہے، شاہین شاہ آفریدی کا ساتھ دینے کیلیے حسن علی کی واپسی ہوگی،نسیم شاہ کو جگہ خالی کرنا پڑے گی،اسپن کا جال بچھانے کیلیے نعمان علی امیدوں کا مرکز ہیں،اگر لیگ اسپنر کھلانے کا فیصلہ ہوا تو ساجد خان کی جگہ زاہد محمود لے سکتے ہیں لیکن اس کا زیادہ امکان نہیں۔

دوسری جانب آسٹریلیا کو عثمان خواجہ اور ڈیوڈ وارنر جیسے جارح مزاج اوپنرز کی خدمات میسر ہیں، مارنس لبوشین،اسٹیون اسمتھ اور ٹریوس اپنے تجربے کا استعمال کرتے ہوئے رنز کے انبار لگاسکتے ہیں،کیمرون گرین آل رائونڈر کا کردار نبھائیں گے،وکٹ کیپر بیٹر الیکس کیری بھی موجود ہوں گے۔

کپتان پیٹ کمنز نے واضح کردیا کہ پیس بولنگ میں ان کا ساتھ مچل اسٹارک دیں گے،لیگ اسپنر مچل سویپسن کے ڈیبیو کیلیے جوش ہیزل وڈ جگہ خالی کریں گے،ناتھن لائن بھی گھومتی گیندوں سے میزبان بیٹرز کو مشکل میں ڈال سکتے ہیں۔

میزبان کپتان بابر اعظم نے کہا کہ کراچی کے گرم موسم میں ٹیسٹ جیتنے کی کوشش کریں گے، نیشنل اسٹیڈیم کی کنڈیشنز قدرے مختلف ہیں، یہاں سپورٹنگ پچ نظر آ رہی ہے،امید ہے کہ اسپنرز کے لیے معاون ثابت ہوگی، یہ تاثر درست نہیں کہ ہم آسٹریلیا سے خوفزدہ ہیں،نتیجہ ہمارے خلاف بھی آیا تو کچھ نہیں ہوگا لیکن ہم چاہتے ہیں کہ کراچی ٹیسٹ کا فیصلہ ہمارے حق میں آئے،پاکستان ٹیم کو سپورٹ کرنے کی ضرورت ہے، فاسٹ بولرحسن علی کی واپسی خوش آئند ہے، وہ ہمارے اہم بولر ہیں،اچھے نتائج کے لیے بطور ٹیم بہتر کھیلنا ضروری ہے، سویپسن کو کھیلتے نہیں دیکھا، ان کی ویڈیوز دیکھ کرپلان بنائیں گے۔

آسٹریلوی کپتان پیٹ کمنز نے کہا ہے کہ ہم کراچی ٹیسٹ میں بہتر نتائج کیلیے پْر امید ہیں، توقع ہے کہ ہمارے اسپنرزکامیاب رہیں گے،اپنی فاسٹ بولنگ سے بھی اچھی توقعات ہیں، راولپنڈی میں ہمیں بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا۔

انھوں نے کہا کہ کراچی کی پچ کے بارے میں سب جانتے ہیں کہ یہ ہمیشہ اسپنرز کے لیے معاون اور مددگار ثابت ہوئی ہے، ہمیں بھی اپنے اسپنرز پر بھروسہ ہے، ناتھن لائن اور مچل سوئپسن کراچی میں بڑا فرق ڈال سکتے ہیں،اگر گیند ریورس سوئنگ ہوئی تو ہماری جانب سے مچل اسٹارک خطرناک ثابت ہوں گے، اسپن بولنگ میں اسٹیون اسمتھ بھی ایک اچھا آپشن ہیں۔


اپنا تبصرہ لکھیں