راولپنڈی میں ڈیڈ پچ ٹیم مینجمنٹ نے خود بنوائی

راولپنڈی میں ڈیڈ پچ ٹیم مینجمنٹ نے خود بنوائی


 کراچی:  راولپنڈی میں ڈیڈ پچ ٹیم مینجمنٹ نے خود بنوائی،انھیں سپورٹنگ پچ پر اپنی بیٹنگ لائن کے ہی ناکام ہونے کا خدشہ ستا رہا تھا۔

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان سیریز کا پہلا ٹیسٹ بے جان پچ پر کھیلا گیا جس میں بولرز کے لیے کوئی مدد نہ تھی، اس پر کافی تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ ہیڈ کوچ ثقلین مشتاق اور کپتان بابر اعظم سمیت ٹیم کے تھنک ٹینک نے پی سی بی سے فرمائش کرکے سادہ پچ بنانے کا کہا تھا، ناتجربہ کار اوپنرز کے ساتھ اور کئی تجربہ کار پیسرز کی عدم موجودگی میں وہ نہیں چاہتے تھے کہ سپورٹنگ پچ بنے، ان کو ٹیم کی ناکامی کا خدشہ تھا،عموما راولپنڈی کی پچ سے پیسرز کو مدد ملتی ہے مگر مضبوط آسٹریلوی بولنگ لائن کو مدنظر رکھتے ہوئے اس بار یقینی بنایا گیا کہ ایسا نہ ہو۔

یاد رہے کہ گذشتہ برس جنوبی افریقہ کیخلاف راولپنڈی ٹیسٹ آخری روز پاکستان کی95 رنز سے فتح پر ختم ہوا تھا، میچ میں پیسرحسن علی نے دونوں اننگز میں 5،5 وکٹیں لیں۔ پروٹیز پیسر نورکیا اور اسپنر لینڈے نے بھی پانچ شکار کا کارنامہ انجام دیا،محمد رضوان اور مارکرم نے سنچریاں بھی بنائیں، البتہ اب اسی گراؤنڈ کی پچ بالکل فلیٹ ہو گئی جس پر سب حیران ہیں۔

راولپنڈی میں نعمان علی کی بہتر کارکردگی نے ٹیم مینجمنٹ کو کراچی ٹیسٹ کیلیے اسپن ٹریک تیار کرنے کی ہمت دلا دی، ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ابھی ایسے ماہرین موجود نہیں جنھیں کہا جائے کہ اسپن پچ بنائو تو وہ ویسی ہی تیار کر دیں گے،البتہ نیشنل اسٹیڈیم کی پچ سے روایتی طور پر سلو بولرز کو مدد ملتی ہے، اس بار بھی ایسا ہی ممکن ہوگا۔


اپنا تبصرہ لکھیں