پاکستان ہلال احمر سوسائٹی (پی آر سی ایس) اور ترک ہلال احمر نے ترکی میں پھنسے 3 ہزار پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کے لیے مفاہمت کی یادداشت (ایم او یو) پر دستخط کیے ہیں۔
ایم او یو کے تحت انہیں نہ صرف واپس لایا جائے گا بلکہ انہیں روزگار اور مالی مدد بھی فراہم کی جائے گی تاکہ وہ وطن واپسی کے بعد دوبارہ معمول کی زندگی گزار سکیں۔
ایک بیان کے مطابق ایم او یو پر پاکستان ہلال احمر سوسائٹی کے چیئرمین ابرارالحق اور ترک ہلال احمر کے صدر ڈاکٹر کریم کنک نے ترکی میں دستخط کیے، اس موقع پر دونوں نے یادداشتوں کا تبادلہ بھی کیا۔
معاہدے کے مطابق پی آر سی ایس ترکی میں پھنسے پاکستانیوں کی وطن واپسی میں سہولت فراہم کرنے کے لیے ترک ہلال احمر کے ساتھ تعاون کرے گا۔
پاکستان ہلال احمر ترک ہلال احمر کے ساتھ مل کر ان پاکستانیوں کی وطن آمد پر انہیں روزگار اور مالی امداد بھی فراہم کرے گا۔
یہ پاکستان کی تاریخ میں اپنی نوعیت کا پہلا اور منفرد اقدام ہے جس کے تحت پھنسے ہوئے پاکستانیوں کو روزگار اور مالی مدد فراہم کی جائے گی۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ابرارالحق نے کہا کہ پی آر سی ایس دکھی انسانیت کی اپنی بہترین صلاحیت اور بلا تفریق خدمت کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی ہمیشہ پاکستان کے عوام کے ساتھ ہر طرح سے شانہ بشانہ کھڑا رہا ہے۔
انہوں نے گزشتہ دہائیوں میں انسانی ہمدردی کے اقدامات میں پی آر سی ایس کے ساتھ تعاون اور طویل مدتی شراکت داری کے لیے ترک ہلال احمر کو زبردست خراج تحسین پیش کیا۔
ابرار الحق نے کہا کہ ٹی آر سی نے ہمیشہ کسی بھی آفت، ہنگامی صورتحال یا کمزور کمیونٹیز کے لیے انسانی امداد کی فراہمی کی صورت میں پی آر سی ایس کو ایک قابل اعتماد پارٹنر کے طور پر مدد دینے کے اپنے عہد کو پورا کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پی آر سی ایس نے بیرون ملک مقیم کمزور پاکستانی تارکین وطن کے انسانی تحفظات کو اٹھایا اور ان کے مسائل کو حل کرنے اور انہیں پاکستان واپس بھیجنے کے لیے متعلقہ حکومتی حکام سے رابطے میں ہے۔
اس موقع پر ترک ہلال احمر کے صدر ڈاکٹر کریم کنک نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان تعلقات وقت کی آزمائش پر پورے اترے اور دہائیوں پر محیط ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہر گزرتے دن کے ساتھ تعاون مضبوط ہوتا جا رہا ہے اور اس مفاہمت نامے پر دستخط کے ساتھ، دو طرفہ تعاون کو ایک نیا فروغ ملے گا۔