اس موقع پر صدر کے سی سی آئی محمد ادریس، سینئر نائب صدر عبدالرحمان نقی، نائب صدر قاضی زاہد حسین، چیئرمین ڈپلومیٹک مشنز اینڈ ایمبیسیز لائژن سب کمیٹی ضیاء العارفین، چیئرمین فیئرز، ایگزیبیشن اینڈ ٹریڈ ڈیلیگیشن عظیم احمد علوی، سابق صدر کے سی سی آئی مجید عزیز اور کے سی سی آئی کی منیجنگ کمیٹی کے اراکین نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔
ہیوسٹن کراچی سسٹر سٹی ایسوسی ایشن (ایچ کے ایس سی اے) کے صدر محمد سعید شیخ نے کہا ہے کہ ہیوسٹن اور کراچی کی تاجر برادری کے درمیان موجودہ تجارتی و سرمایہ کاری کے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لیے مشترکہ کوششیں کرنے پر زور دیا تاکہ تجارت و سرمایہ کاری کے تعاون کی نئی راہیں تلاش کی جائیں نیز دونوں شہروں میں تجارتی وفود کے دورے اور نمائشوں کے انعقاد سمیت سرگرمیوں کے ذریعے بزنس ٹو بزنس اور لوگوں کے ایک دوسرے سے رابطوں کی حوصلہ افزائی کی جا سکے۔
ایچ کے ایس سی اے کے صدر نے کہا کہ 2009 میں ایچ کے ایس سی اے کے قیام کا مقصد ہیوسٹن میں کراچی سے آنے والے وفود کی متعدد محکموں اور تجارتی اداروں کے ساتھ ملاقاتوں کا اہتمام کرنے کے ساتھ ساتھ خدمت خلق اور دونوں شہروں کے درمیان ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینا تھا۔ایچ کے ایس سی اے ایک غیر منافع بخش تنظیم ہے جو تمام خدمات اور سہولتیں رضاکارانہ طور پر فراہم کرتی ہے۔کراچی پورے جنوبی ایشیائی خطے کا وہ واحد شہر ہے جو ہیوسٹن کا 17 واں سسٹر سٹی ہے۔ انہوں نے کراچی میں فراہم کی جانے والی بعض انسانی خدمات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہم نے حال ہی میں کچھ اور منصوبے شروع کیے ہیں جن میں شجرکاری کا منصوبہ بھی شامل ہے جس کے تحت کراچی میں 1000 درخت لگائے جا رہے ہیں جبکہ پورے پاکستان میں 10 ہزار درخت بھی لگائے جائیں گے۔ ایچ کے ایس سی اے نے نارتھ ناظم آباد، ملیر اور لیاری میں آراو پلانٹس بھی لگائے ہیں۔
انہوں نے کے سی سی آئی کو بھی مشورہ دیا کہ وہ گریٹر ہیوسٹن پارٹنرشپ (جی ایچ اپی)کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنائے اور مختلف اقدامات کی پیروی کو یقینی بنائے کیونکہ یہ امریکا کا سب سے مضبوط تجارتی ادارہ ہے اور500 سے زائد کمپنیوں کے کارپوریٹ دفاتر ہیوسٹن میں قائم ہیں۔ خوش قسمتی سے کے سی سی آئی، جی ایچ پی اور ایچ کے ایس سی اے کے مابین ایک ایم او یو موجود ہے جس پر 2012 میں دستخط ہوئے تھے۔جس کے مطابق برآمدات، درآمدات، سرمایہ کاری کے شعبوں میں باہمی دلچسپی کی سرگرمیوں کو فروغ دینا شامل ہے تاہم اس ایم او یو کو مؤثر بنانے کے لیے کے سی سی آئی اور جی ایچ پی کے درمیان رابطے کو بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔محمد سعید نے رواں سال ہیوسٹن میں صدر کے سی سی آئی کی جانب سے ایک وفد بھیجنے کے ارادے کا جواب دیتے ہوئے یہ یقین دلایا کہ کے سی سی آئی کے وفد کو زیادہ سے زیادہ مطلوبہ تجارتی فروغ کی سرگرمیوں اور اجلاسوں کا انعقاد کرکے مکمل سہولت فراہم کی جائے گی۔
قبل ازیں کے سی سی آئی کے صدر محمد ادریس نے سعید شیخ کا خیرمقدم کرتے ہوئے اپنے خطاب میں کہا کہ جب سے کراچی اور ہیوسٹن کو سسٹر سٹی قرار دیا گیا ہے تب سے کراچی چیمبر کے متعدد وفود نے ہیوسٹن کا دورہ کیا تاکہ ہیوسٹن کی تاجر برادری کے ساتھ تجارت و سرمایہ کاری کے تعلقات کو بڑھانے کے مزید مواقع تلاش کیے جاسکیں۔ کے سی سی آئی کے ساتھ ایچ کے ایس سی اے کے تعاون نے بلاشبہ دونوں شہروں کی تاجربرادری کے درمیان بہتر تعلقات کی راہ ہموار کی ہے جس میں انہوں نے ایچ کے ایس سی اے کی طرف سے کے سی سی آئی کے وفود کے وقتاً فوقتاً ہونے والے دوروں کو بامعنی اور نتیجہ خیز بنانے کے لیے کی جانے والی مہمان نوازی اور قابل قدر کوششوں کو سراہا۔
صدرکے سی سی آئی نے ہیوسٹن کی تاجر برادری کو کراچی میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ کراچی کی بڑی مارکیٹ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو منافع بخش تجارت اور سرمایہ کاری کے مواقع فراہم کرتی ہے جہاں وہ معیشت کے متعدد شعبوں بالخصوص بلیو اکانومی، ٹیکسٹائل، گارمنٹس، پیٹروکیمیکلز، ٹورزم، کنسٹرکشن اور آئی ٹی سیکٹر میں تعاون کے امکانات پر غور کرسکتے ہیں جس میں دونوں شہروں کی تاجر برادریاں کراچی میں آئی ٹی پارکس کے قیام کے لیے ہاتھ ملا سکتی ہے۔ ایس ایم ایز کی ترقی میں ہیوسٹن کے علمی تجربے اور مہارت کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم اسٹارٹ اپس پر خصوصی توجہ دینے کے ساتھ ساتھ کراچی میں ایس ایم ایز کو فروغ دینے کے لیے بھی تعاون کر سکتے ہیں۔
انہوں نے تجارتی وفود کے ہیوسٹن سے کراچی کے دورے میں سہولیات فراہم کرنے کے لیے کے سی سی آئی کی جانب سے مکمل حمایت اور تعاون کا یقین دلاتے ہوئے بتایا کہ کے سی سی آئی بھی ایک تجارتی وفد ہیوسٹن بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے جس کا مقصد دونوں ملکوں کے تاجر برادریوں کے درمیان موجودہ روابط کو مزید مستحکم کرنا اور تجارت و سرمایہ کاری کے تعاون کے مزید شعبوں کو تلاش کرنا ہے۔انہوں نے ہیوسٹن کی تاجر برادری کو مارچ 2022 کے آخری ہفتے میں منعقد ہونے والی کراچی چیمبر کی مائی کراچی نمائش میں شرکت کی دعوت بھی دی جو 10 لاکھ سے زائد شرکاء کے سامنے مصنوعات اور خدمات کی نمائش کا بہترین موقع فراہم کرے گی۔