پاکستان اسٹاک ایکسینچ میں کاروبار کے دوران تیزی کا رجحان دیکھا گیا اور دوپہر ایک بجے تک بینچ مارک ’کے ایس ای 100 انڈیکس‘ 769 پوائنٹس (1.78 فیصد) اضافے سے 43 ہزار 991 کی سطح پر پہنچ گیا۔
معاشی اور سیاسی میدان میں غیر یقینی کی صورتحال کے باعث سرمایہ کار ہچکچاہٹ محسوس کر رہے ہیں اور گزشتہ روز مارکیٹ میں 661 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی تھی۔
جمعرات میں مارکیٹ میں تیزی کے حوالے سے ڈان نیوز سے بات کرتے ہوئے الفا بیٹا کور کے چیف ایگزیکٹو خرم شہزاد نے کہا کہ اسٹاک مارکیٹ میں 43 ہزار پوائنٹس پر آج سپورٹ نظر آئی ہے اور کئی ہفتوں کی گراوٹ کے بعد مارکیٹ میں تیزی سے ریکوری ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیمنٹ کے شعبے میں بڑی سطح پر خریداری نے مارکیٹ کو گرین کردیا ہے، امید ہے کہ ڈی جی آئی ایس آئی والے معاملے کا بھی نوٹی فکیشن جاری ہوجائے گا جس سے محاذ آرائی کی فضا کا خاتمہ ہوگا اور مارکیٹ دوبارہ اوپر کی طرف جائے گی۔
انٹرمارکیٹ سیکیورٹیز کے ہیڈ آف ایکویٹیز رضا جعفری مارکیٹ میں بہتری کی وجہ سیمنٹ کے شعبے کو قرار دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ سیمنٹ سیکٹر نے آج پورے بازار کی سمت کو تبدیل کیا ہے اور سیمنٹ کے شعبے میں شیئرز کی قیمتیں کافی نیچے ہیں جس کی وجہ سے اس میں خریداری نظر آرہی ہے۔
انہوں نے مالیاتی اداروں کی بازار میں سپورٹ کو بھی مارکیٹ میں بہتری کی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ توقع ہے کہ آج مارکیٹ 44 ہزار پوائنٹس سے اوپر بند ہوئی تو یہاں سے اوپر کا رخ کر سکتی ہے۔
ٹیکس ہیونز ختم کرنےکے لیے عالمی ٹیکس معاہدے کی خبر پر کاروباری ہفتے کے پہلے روز اسٹاک مارکیٹ مندی کا شکار رہی تھی اور سرمایہ کار پیچھے ہٹ گئے تھے۔
منگل کے روز بھی مارکیٹ اسی صورتحال سے دوچار رہی اور اس روز اس کی وجہ انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے نئے سربراہ کا نوٹی فکیشن جاری ہونے میں تاخیر بنی۔
سرمایہ کار عالمی مارکیٹ میں تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایس) سے جاری مذاکرات پر بھی تشویش کا شکار ہیں۔