کراچی:
فلاور پاکستان کرکٹ کومہکانے سے گریزکریں گے، سابق زمبابوین کرکٹر نے دیگر مصروفیات کے سبب کوچنگ کی ذمہ داری سنبھالنے سے معذرت کرلی۔
مصباح الحق کو ستمبر 2019میں بھاری تنخواہ پر ہیڈ کوچ کے ساتھ چیف سلیکٹر کی ذمہ داری سونپی گئی تھی،اس وقت سی ای او وسیم خان نے اس منفرد فیصلے کا بھرپور دفاع کرتے ہوئے اسے ملکی کرکٹ کیلیے بیحد کارآمد قرار دیا۔
سابق کپتان کے بارے میں یہ تاثر تھا کہ وہ ’’یس مین‘‘ ثابت ہوں گے لیکن انھوں نے کئی معاملات پر اعلیٰ حکام کے سامنے بھرپور انداز میں اپنا موقف بھی پیش کیا، ڈومیسٹک کرکٹ کے نظام میں تبدیلی سے جب کرکٹرز بے روزگار ہوئے تو ان کا مقدمہ پیش کرنے کیلیے مصباح الحق نے محمد حفیظ اور اظہر علی کے ہمراہ وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی، یہاں سے ان کا ستارہ گردش میں آ گیا،گذشتہ برس اکتوبر میں مصباح سے چیف سلیکٹر کی ذمہ داری واپس لے لی گئی، بعد میں ہیڈ کوچ کا عہدہ بھی چھنتا محسوس ہوا مگر وہ برقرار رہے۔
مصباح الحق کے عہدہ سنبھالتے وقت پاکستان ٹیم ٹی ٹوئنٹی میں نمبر ون تھی، مگر انھوں نے سرفراز احمد کو قیادت سے ہٹانے کی تجویز دی جس سے کمبی نیشن بگڑ گیا، اب رینکنگ 4 ہو چکی ہے، مصباح کے دور میں گرین شرٹس کو34 ٹی ٹوئنٹی میچز میں صرف16 فتوحات ملیں، 13 بار شکست کا منہ دیکھنا پڑا جبکہ 5 میچز غیرفیصلہ کن رہے، ان میں بھی سوائے اسٹارز سے عاری جنوبی افریقہ کے بڑی ٹیموں کیخلاف شازونادر ہی کامیابیاں نصیب ہوئیں۔
ذرائع نے بتایا کہ انگلینڈ سے ٹی ٹوئنٹی سیریز میں 1-2 سے شکست کے بعد ہی مصباح الحق کے متبادل کی تلاش شروع کردی گئی تھی، احسان مانی اور وسیم خان کسی غیرملکی کوچ سے معاہدہ کرنا چاہتے تھے،رواں ماہ سابق زمبابوین کرکٹر اینڈی فلاور سے رابطہ کیاگیا مگر انھوں نے دیگر مصروفیات کی وجہ سے معذرت کر لی، وہ پی ایس ایل چیمپئن فرنچائز ملتان سلطانزکے ساتھ کیریبیئن پریمیئر لیگ ٹیم سینٹ لوشیا کنگز، ٹی ٹین لیگ سائیڈ دہلی بلزاور دی ہنڈرڈ ٹیم ٹرینٹ راکٹس کے بھی ہیڈکوچ ہیں، آئی پی ایل ٹیم کنگز الیون پنجاب میں اینڈی فلاور نائب کوچ کی ذمہ داری نبھاتے ہیں۔
انھوں نے پی سی بی پر واضح کر دیا کہ وہ فرنچائز کرکٹ میں ہی زیادہ دلچسپی رکھتے ہیں اور فی الحال کسی قومی ٹیم کے ساتھ ذمہ داری انجام نہیں دینا چاہتے، بورڈ ویسے بھی ورلڈکپ سے قبل کوئی تبدیلی نہیں کرنا چاہتا کیونکہ جو بھی کوچ آیا اسے ٹیم کے ساتھ ایڈجسٹ ہونے کا مناسب وقت نہیں مل سکے گا،اب احسان مانی کی رخصتی کے بعد متوقع چیئرمین رمیز راجہ بھی غیرملکی کوچ کی جانب ہی دیکھیں گے۔
قریبی ذرائع نے اس تاثر کی تصدیق کر دی ہے۔ یاد رہے کہ مصباح کی کوچنگ میں پاکستان نے 16ٹیسٹ میں سے7جیتے اور6 میں شکست ہوئی،3 کا ڈرا پر اختتام ہوا،آسٹریلیا، انگلینڈ اور نیوزی لینڈ سے شکستیں ہوئیں، صرف جنوبی افریقہ واحد بڑی ٹیم تھی جسے زیر کیا مگر اسے بھی بعض اہم کرکٹرز کا ساتھ حاصل نہ تھا،ٹیم کی موجودہ رینکنگ 5 ہے۔11 ون ڈے میں سے 6 جیتے،4 میں شکست ہوئی جبکہ ایک ٹائی ہوا،انگلینڈ کیخلاف رواں برس تینوں میچز میں ناکامی ملی، ون ڈے میں پاکستان کی موجودہ رینکنگ 6 ہے۔