وزیراعظم عمران خان نے لاہور میں بنائے گئے میاواکی جنگل کو دنیا کا سب سے بڑا میاواکی جنگل قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمارا ہدف 10 ارب درخت لگانا ہے۔
لاہور میں میاواکی اربن فارسٹ کا افتتاح کرنے کے بعد عمران خان نے کہا کہ ‘میں حکومت پنجاب، وزیراعلیٰ اور ان کی ٹیم سب کو آج خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ میاواکی جنگل اگایا ہے’۔
انہوں نے کہا کہ ‘یہ وہ لاہور شہر ہے جہاں ہم بڑھے ہوئے جہاں باغات، درخت اور صاف آب و ہوا تھی لیکن دیکھتے ہی دیکھتے لاہور پاکستان کا آلودہ ترین شہر بن گیا ہے’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ جو آپ نے آج کیا ہے یہ شروعات ہیں، مجھے بڑی خوشی ہے کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا میاواکی جنگل اگایا گیا ہے’۔
جنگل کو اس کے بانی جاپان کے آنجہانی پروفیسر میاواکی سے منسوب کرتے ہیں، جن کی پچھلے مہینے ہی وفات ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج ایک رپورٹ چھپی ہے کہ دنیا کے سرفہرست سائنس دانوں نے بڑی دیر کے بعد کچھ نتائج اخذ کیے ہیں کہ انسان نے کئی چیزیں پر اللہ کی نعمت اس دنیا پر ظلم کیا ہے کہ کئی چیزیں مثلاً گرم موسم کی وجہ سے سمندر اوپر گیا ہے، کاربن کی وجہ سے دنیا بھر میں موسم گرم ہو رہا ہے، اس کی یہی وجہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ انسان نے اتنا نقصان پہنچایا ہے کہ یہ چیز اب واپس ہی نہیں آسکتی اور اس میں بتایا گیا کہ دنیا میں جتنے بھی افراد ہیں وہ سب مل کر کوشش کریں تو اس کے مزید جو نقصانات ہیں، اسے بچ سکتے ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ مجھے بڑا فخر ہے کہ پاکستان وہ ملک ہے، جس نے گلوبل وارمنگ روکنے کے لیے اپنی حیثیت سے آگے نکل کر اپنا پورا کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میاواکی جنگل کاربن کو سب سے زیادہ جذب کرتا ہے، جس کی وجہ سے ہم اپنے ماحولیات کو کم نقصان پہنچاتے ہیں اور یہ آلودگی کے حوالے سے بھی بہت اچھا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہماری آنے والی نسلیں کم ازکم یہ تو دیکھیں گی کہ ہم ایک بہتر ملک چھوڑ کر گئے ہیں بہ نسبت جو ہمیں ملاتھا، پاکستان کی 60 سالہ تاریخ میں 2013 تک صرف 64 کروڑ درخت اگائے گئے تھے جبکہ 2013 سے 2018 تک ہم نے صرف خیبرپختونخوا میں ایک ارب درخت اگائے اور اب ہمارا ہدف 10 ارب درخت اگانے کا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ آج میں سارے پاکستانیوں سے کہوں گا کہ اگر آپ کو اپنے بچوں کی اور ان کے مستقبل کی تو کم ازکم ایک درخت لگانا چاہیے اور اس کی پرورش کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ درخت لگانا آسان ہے لیکن اس کی دیکھ بھال کرنی ہے اور کم ازکم ایک درخت لگائیں، میرے نوجوان اور طلبہ سب کو اس ملک کے مستقبل کے لیے پوری کوشش کرنی چاہیے۔