پاکستان وسیع پیمانے پر ‘کین سائینو’ ویکسین درآمد کرکے 30 لاکھ خوراک تیار کرے گا، اسد عمر

پاکستان وسیع پیمانے پر ‘کین سائینو’ ویکسین درآمد کرکے 30 لاکھ خوراک تیار کرے گا، اسد عمر


وفاقی وزیر برائے منصوبہ اسدعمر نے کہا ہے کہ ‏پاکستان، چین کی کورونا ویکسین کین سائینو بائیولوجکس وسیع پیمانے پر درآمد کرے گا جس کی 30 لاکھ خوراکیں مقامی سطح پر بنائی جائیں گی۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹس میں اسد عمر نے کہا کہ اپریل کے وسط تک ہمیں وسیع پیمانے پر کین سائینو ویکسین مل جائے گی جس سے ویکسین کی 30 لاکھ خوراکیں بنائی جائیں گی’۔

انہوں نے کہا کہ ‘وسیع پیمانے پر حاصل ہونے والی ویکسین کی خوراکیں پاکستان میں تیار کی جائیں گی، جس کے لیے خصوصی آلات خرید لیے ہیں اور عملے کو تربیت دی جارہی ہے’۔

اسد عمر کا کہنا تھا کہ کین سائینو ویکسین کی 60 ہزار خوراکوں پر مشتمل پہلی کھیپ آج پاکستان پہنچ رہی ہے، یہ وہ ویکسین ہے جس کے ٹرائل کے تیسرے مرحلے میں پاکستان شریک ہوا تھا اور یہ پہلا موقع تھا کہ پاکستان کسی ویکسین کے ٹرائل کا حصہ بنا’۔

مزید پڑھیں: ‘ویکسینیشن کیلئے 50 سال سے زائد عمر کے افراد کی رجسٹریشن کا آغاز 30 مارچ سے ہوگا’

واضح رہے کہ کین سائینو ویکسین ان چار کورونا ویکسینز میں سے ایک ہے جس کی ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی (ڈریپ) نے منظوری دی تھی۔

دیگر ویکسینز میں چین کی ہی سائینوفارم، روس کی اسپوتنک فائیو اور آکسفورڈ یونیورسٹی۔ایسٹرازینیکا کی ویکسین شامل ہیں۔

کمپنی نے گزشتہ ماہ پاکستان سمیت کئی ممالک میں ٹرائل کے بعد ویکسین کی افادیت کے ابتدائی نتائج جاری کیے تھے، جس کے مطابق ویکسین علامات والی کورونا کیسز سے بچانے میں 65.7 فیصد اور شدید بیماری سے بچانے میں 90.98 فیصد موثر ثابت ہوئی ہے۔

پاکستان میں ویکسین علامات والی کورونا کیسز سے بچانے میں 74.8 فیصد اور شدید بیماری سے بچانے میں 100 فیصد موثر ثابت ہوئی۔

پاکستان کو چند روز میں سائینوفارم ویکسین کی 10 لاکھ خوراکیں ملنے کا بھی امکان ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی تیسری لہر کا پھیلاؤ شدو مد سے جاری ہے جبکہ وعدے کے مطابق اب تک بین الاقوامی اتحاد کی جانب سے ویکسین بھی نہیں مل سکی، جس پر وفاقی حکومت نے صوبوں کو ویکسین کی خریداری کا مشورہ دیا ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں