کراچی: اسٹیٹ بینک نے سندھ بینک کو 31 مارچ تک کیپیٹل پلان پیش کرنے کی ہدایت کردی۔
اسٹیٹ بینک کے سندھ بینک بورڈ کے ساتھ آخری سپروائزری اجلاس میں مرکزی بینک نے سید اسد علی شاہ اور عبدالرزاق چانڈیو کو ترقی دینے پر تشویش ظاہرکی تھی اور سندھ بینک میں افسران کی ترقیوں اور بحالی کو مرکزی بینک نے احکامات کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
سپروائزری اجلاس کی کارروائی پر جیو نیوز کو حاصل ہونے والے دستاویز کے مطابق اسٹیٹ بینک نے شفیق جلیس کو کنزیومر فنانس ہیڈ کے عہدے پر بحال کیے جانے کو احکامات کی خلاف ورزی قرار دیا ہے۔
اسٹیٹ بینک نے ہدایت کی ہےکہ اندرونی اور بیرونی تحقیقات اور نیب ریفرنس مکمل ہونے تک افسران کی ترقیاں اور بحالی کو روکا جائے اور انہیں مالی انتظام کی فیصلہ سازی سے الگ رکھا جائے۔
سندھ بینک کے غیر فعال قرضوں پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے بینک کو ان کے انتظام کا منصوبہ جمع کرانے کے احکامات بھی جاری کیے ہیں جب کہ ساتھ 31 مارچ تک سندھ بینک کو کیپیٹل منصوبہ جمع کرانےکے احکامات بھی جاری کیے گئے ہیں۔