مالیاتی سال کے پہلے 6 ماہ میں 208 ارب روپے کے ترقیاتی کام ہوئے، اسد عمر


وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی اسد عمر نے کہا ہے کہ مالیاتی سال کے پہلے 6 ماہ میں 208 ارب روپے کے ترقیاتی کام ہوئے ہیں۔

اسلام آباد میں وزیر توانائی عمر ایوب اور معاون خصوصی تابش کے ہمراہ پریس بریفنگ کے دوران انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کی برآمدات میں اضافہ خوش آئند ہے۔

اس ضمن میں انہوں نے مزید کہا کہ دسمبر 2020 میں دسمبر 2019 کی نسبت بر آمدات میں اضافہ ہوا جو گزشتہ 12 سال میں کسی ایک ماہ میں اتنا اضافہ دیکھنے میں آیا۔

اسد عمر نے کہا کہ نومبر میں مجموعی طور پر بڑی صنعتوں میں دہائیوں کے بعد 15 فیصد گروتھ ریکارڈ کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ بڑی 15 میں سے 10صنعتوں میں سے تیزی نظر آئی۔

اسد عمر نے کہا کہ وفاق کے تحت پاکستان ڈیولپمنٹ پروگرام میں پہلے 6 ماہ میں 208 ارب روپے کی ترقیاتی کام کروائے گئے جو پی ایس ڈی پی کے سالانہ بجٹ کا 32 فیصد بنتا ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ ایکسپورٹس میں ساڑھے اٹھارہ فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں وفاق کے تحت جاری ترقیاتی پروگرام کی نگرانی کا نظام انتہائی فعال اور موثر ہے۔

اسد عمر نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ سرپلس نظر آرہا ہے اور دہائی کے بعد دیکھنے میں نظر آیا ہے۔

وفاقی وزیر نے یاد دہانی کرائی کہ تحریک انصاف کی حکومت آنے سے تین ماہ پہلے ماہانہ خسارہ اوسطاً 2 ارب ڈالر سے زیادہ تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ اعلان کیے گئے انڈسٹریل ٹیرف کے نتیجے میں مثبت اعشاریے سامنے آرہے ہیں، بجلی کے استعمال میں 8 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

اسد عمر نے کہا کہ پچھلی حکومت سب سے بڑا چیلنج بجلی کا نظام ہمارے لیے چھوڑ کر گئی۔

مسلم لیگ (ن) نے 227 ارب روپے کی بارودی سرنگیں ورثے میں دیں، عمر ایوب

اس موقع پر وزیر توانائی عمر ایوب نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت بجلی سے متعلق لازمی ادائیگی 227 ارب روپے کی ’بارودی سرنگ‘ ہمیں ورثے میں دیں۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) بجلی کی مد میں لازمی ادائیگی کا قرضہ ہمارے لیے چھوڑا جو 227 ارب روپے تھا۔

عمر ایوب نے بتایا کہ بجلی استعمال کی جائے یا نہ کی جائے بجلی کے کارخانوں کو 2023 تک ایک ہزار 455 ارب روپے ادائیگی کرنی پڑے گی، یہ وہ بارودی سرنگ ہے جو مسلم لیگ (ن) نے قصداً، بدنیتی کے ساتھ ایسے معاہدے کیے۔

اس دوران اسد عمر نے وضاحت دی کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے جو معاہدے کیے اس کے نتیجے میں لازمی ادائیگی کی رقم کو پورا کرنے کے لیے 9 روپے فی یونٹ اضافہ کرنا تھا، سابقہ حکومت کے انہی فیصلوں کی وجہ سے گردشی قرضوں میں اضافہ ہورہا ہے۔

عمر ایوب نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ صرف توانائی کے شعبے سے عوام کے تحفظ کے لیے گزشتہ سال 473 ارب روپے کی سبسڈی دی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) نے غلط کارخانے لگائے جس میں امپورٹڈ فیول استعمال ہوتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ’بجلی کی فی یونٹ میں ایک روپے 95 پیسے کا اضافہ کرنے جارہے ہیں‘۔



اپنا تبصرہ لکھیں