زیادہ پانی پینے سے موٹاپے کا ہارمون قابو میں رہتا ہے، تحقیق


ڈینور، کولوراڈو: 

امریکی سائنسدانوں نے چوہوں پر تجربات کے بعد بتایا ہے کہ اگر روزانہ زیادہ مقدار میں پانی پیا جائے تو اس سے موٹاپے کا باعث بننے والا ایک ہارمون ’’ویسوپریسن‘‘ قابو میں رہتا ہے اور نتیجتاً موٹاپا بھی خاصی حد تک کنٹرول میں رہتا ہے۔یہ تحقیق یونیورسٹی آف کولوراڈو، ڈینور کے سائنسداں مگیل اے لاناسپا کی سربراہی میں کی گئی جس کی تفصیلات آن لائن ریسرچ جرنل ’’جے سی آئی انسائیٹ‘‘ کے تازہ ترین شمارے میں شائع ہوئی ہیں۔

حالیہ برسوں کے دوران مختلف تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ روزانہ زیادہ مقدار میں پانی پینے سے ہماری جسمانی اور ذہنی صحت بہتر ہوتی ہے جبکہ اسی حوالے سے ایک مفروضہ یہ بھی سامنے آیا تھا کہ موٹاپا کم کرنے میں بھی پانی کی اضافی مقدار کی اہمیت ہوتی ہے۔

اس مفروضے کی تصدیق کرنے اور اس بارے میں مزید جاننے کےلیے یونیورسٹی آف کولوراڈو کے طبّی ماہرین نے چوہوں پر تجربات کیے جن میں زیادہ پانی پینے اور ’’ویسوپریسن‘‘ ہارمون کی کارکردگی میں واضح تعلق دریافت ہوا۔

ویسوپریسن ایک کثیرالمقاصد ہارمون ہے جس کے کاموں میں بلڈ پریشر معمول پر رکھنے سے لے کر جسمانی درجہ حرارت نارمل رکھنے تک، کئی طرح کی ذمہ داریاں شامل ہیں۔ البتہ کچھ مطالعات میں اسے ’’آٹزم‘‘ نامی دماغی بیماری کی ایک حیاتی نشانی (بایومارکر) کے طور پر بھی شناخت کیا گیا ہے۔

علاوہ ازیں، جسم میں اندرونی طور پر پانی کی مقدار درست سطح پر رکھنے میں بھی ویسوپریسن بنیادی کردار کا حامل ہے جبکہ موٹاپے اور ذیابیطس کے مریضوں میں اس کی بلند سطح نوٹ کی گئی ہے۔

مذکورہ بالا تحقیق سے معلوم ہوا کہ جن چوہوں کو چند دن تک روزانہ سادہ پانی کی زیادہ مقدار پلائی گئی، ان میں ویسوپریسن کی کارکردگی واضح طور پر کم رہی جس کی وجہ سے ان چوہوں میں استحالہ (میٹابولزم) کے دوران چکنائی ہضم ہونے کی شرح بھی بہتر ہوئی۔

اگرچہ یہ تجربات چوہوں پر کیے گئے ہیں تاہم امید ہے کہ زیادہ پانی پینے کے تقریباً یہی اثرات انسانوں میں بھی دیکھے جاسکیں گے۔ اس ضمن میں انسانی آزمائشوں کی تیاری بھی شروع کردی گئی ہے۔

بتاتے چلیں کہ ایک بالغ انسانی جسم کا 60 فیصد حصہ پانی پر مشتمل ہوتا ہے۔ پانی کی طبّی افادیت کے حوالے سے حالیہ تاریخ میں کیے گئے مطالعات سے معلوم ہوا ہے کہ یہ غذا کے جزوِ بدن بننے کے عمل یعنی استحالہ (میٹابولزم) کو بہتر بنانے کے علاوہ اعصابی تناؤ کم کرتا ہے، وزن کم کرنے میں مدد دیتا ہے جبکہ ہماری اکتسابی (سیکھنے کی) صلاحیت کو بھی فائدہ پہنچاتا ہے۔


اپنا تبصرہ لکھیں