اسلام آباد: گریڈ 20 اور 21 میں بیوروکریٹس کی ترقیوں کےکیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا گیا جس میں عدالت نے سی سی پی او لاہور عمر شیخ سمیت دیگربیوروکریٹس کی پروموشن سے متعلق درخواستیں خارج کردیں۔
چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے 68 صفحات پر مشمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا جس میں کہا گیا ہےکہ سروسزکارکردگی میں بہتری، ترقی کیلئے اہلیت اور معیار بڑھانےکا حکومت کو حق ہے، منتخب نمائندوں کی کامیابی سول بیوروکریسی کےمعیار،کارکردگی اور اہلیت پر مبنی ہے۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہےکہ جس عہدے پر سرکاری ملازم فائز ہے اس سے اوپرکے عہدے پر دعویٰ نہیں کرسکتا، ملک کی مؤثر حکمرانی کا دارو مدار سرکاری ملازمین کے معیار پر ہے، سرکاری ملازمین سے توقع کی جاتی ہے کہ سیاسی، غیر جانبدار اور فرائض پیشہ ورانہ انداز میں انجام دیں گے۔
قانون کےتحت اعلی عہدوں پرترقی کیلیےسی ایس بی افسران کیخلاف موصول معلومات کومدنظررکھ سکتاہے،فیصلہ
سی سی پی اولاہورعمرشیخ سمیت دیگربیوروکریٹس کی پروموشن سےمتعلق درخواستیں خارج کی جاتی ہیں، فیصلہ
سول سرونٹ پروموشن رولز 2019 درست انداز میں فریم کیے گئے،تحریری فیصلہ
سنٹرل سلیکشن بورڈکی پروموشن سےمتعلق سفارشات غیرجانبدارانہ اورغیرمتعصب ہیں،تحریری فیصلہ