مقام: غزہ پٹی، لبنان، تہران، تل ابیب
13 ماہ کا تنازعہ
اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ جو 7 اکتوبر 2023 کو حماس کے حملے سے شروع ہوئی تھی، اب اپنے 13 ویں مہینے میں داخل ہو چکی ہے اور اس میں کسی قسم کی کمی آنے کے آثار نہیں ہیں۔ اسرائیل کی مسلسل فوجی کارروائی نے غزہ میں وسیع تباہی اور بھاری جانی نقصان کا باعث بنی ہے۔
اہم حماس رہنما ہلاک
ایک اہم پیش رفت میں، حماس کے اعلیٰ رہنما قتل ہو گئے ہیں۔ حماس کے سینئر رہنما اسماعیل ہنیہ کو تہران میں قتل کر دیا گیا، جب کہ یحییٰ سنوار، جو جنوبی غزہ میں حماس کے سربراہ تھے، ایک اسرائیلی کارروائی میں ہلاک ہو گئے۔
اسرائیل کی حکمت عملی اور منصوبے
رپورٹس سے پتہ چلتا ہے کہ اسرائیل غزہ میں بفر زون قائم کرنے کی کوشش کر رہا ہے اور اس کے فوجی آپریشنز میں کوئی فوری کمی آتی ہوئی نظر نہیں آتی۔ اسرائیل کی موجودہ فوجی کارروائیاں جنوری 2025 میں نئے امریکی صدر کے اقتدار سنبھالنے تک جاری رہنے کا امکان ہے، جو اسرائیل کی کارروائیوں کی رفتار پر اثرانداز ہو سکتا ہے۔
اسرائیل کی لبنان میں فوجی کارروائی
غزہ میں کارروائیوں کے علاوہ اسرائیل نے لبنان میں بھی فوجی کارروائیاں شروع کیں، جس کے نتیجے میں 1,550 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے اور ایک ملین سے زیادہ افراد بے گھر ہو گئے۔ اس دوران، اسرائیلی افواج نے حزب اللہ کے رہنما حسن نصراللہ اور ان کے ممکنہ جانشین کو ہلاک کر دیا۔
ایران کی جوابی کارروائی اور شدت
اسرائیل کی کارروائیوں کے جواب میں ایران نے تل ابیب پر میزائل حملے کیے۔ اسرائیل نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے ایران میں فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، جس سے علاقے میں کشیدگی مزید بڑھ گئی۔