لاہور:
ٹی ٹوئنٹی سیریز کیلیے بنگلادیش کا41 رکنی وفد پاکستان آیا ہے، ان میں 15کرکٹرز محمود اللہ (کپتان)، تمیم اقبال، سومیا سرکار، نعیم شیخ، نجم الحسین شانتو، لٹن داس،ایم متھن،عفیف حسین ، مہدی حسن، مستفیض الرحمن، شفیع الاسلام، الامین حسین، روبیل حسین اور حسن محمود شامل ہیں۔
منیجر ٹیم آپریشنز صابر خان، ہیڈ کوچ رسل ڈومینگو، بولنگ کوچ اوٹس گبسن،اسپن کوچ تشار کانٹی،فیلڈنگ کوچ سہیل اسلام، فزیو جولین کیلی فاٹو ، اسسٹنٹ ٹرینرز رستم علی اور انیس الرحمان، مساجر محمد سہیل، بلبل احمد،سیکیورٹی منیجر میجر(ر) حسین امام، میڈیا منیجر ربید امام،سیکیورٹی آبزرور لیفٹیننٹ کرنل(ر)تاج الاسلام،رشیدالحسن، بی سی بی کے چیئرمین کرکٹ آپریشنز اکرم خان اور چیئرمین سلیکشن پینل منہاج العابدین مقامی فائیو اسٹار ہوٹل میں مقیم ہیں۔
گذشتہ روز پریس کانفرنس میں کپتان محموداللہ سے سوال کیا گیا کہ کیا دنیا کے کسی اور ملک میں اس طرح کا استقبال ہوا، کوئی خوف تو محسوس نہیں کررہے؟
جواب میں انھوں نے کہاکہ ہم طیارے میں سوار ہونے سے قبل ہی سیکیورٹی خدشات کو بنگلادیش چھوڑ آئے تھے،اب صرف جیت کا سوچ رہے ہیں،ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی تیاری کیلیے ٹیم کا فتوحات کے ٹریک پر آنا ضروری ہے،ہمیں صرف اپنی کارکردگی کی فکر ہے۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان نے ہماری سیکیورٹی کیلیے بہترین انتظامات کیے ہیں،ابھی تک استقبال سمیت جو بھی تجربات تھے ان سے لطف اندوز ہوئے، اگلی بار آنے کے سوال پر انھوں نے کہا کہ فی الحال تو موجودہ سیریز پر توجہ مرکوز ہے، اگلے ٹور کی بات بعد میں کریں گے۔