اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو 8 دسمبر کی آخری تاریخ تک تنخواہ دار، غیر تنخواہ دار افراد، افراد کی ایسوسی ایشن اور کمپنیوں کی انجمن سے سال 2020 کی ٹیکس وصولی کی آخری تاریخ 8دسمبر تک 4 فیصد مزید انکم ٹیکس گوشوارے موصول ہوئے۔
ٹیکس سال 2019 کے اسی عرصہ میں جمع 17 لاکھ 30 ہزار ٹیکس ریٹرنز فائل کیے گئے تھے جبکہ اس کے مقابلے میں بورڈ کو آخری تاریخ تک 18 لاکھ ریٹرنز موصول ہوئے۔
تاہم ایف بی آر ابھی کو پچھلے سال کی سطح سے 11 لاکھ ریٹرنز کم موصول ہوئے کیونکہ ٹیکس سال 2019 میں کل 29 لاکھ ریٹرنز جمع کروائے گئے تھے۔
ایف بی آر کے ایک سرکاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بورڈ کو ٹیکس سال 2020 میں ٹیکس گوشواروں کے ساتھ 22 ارب روپے موصول ہوئے جبکہ گزشتہ سال 13.5 ارب روپے جمع ہوئے تھے جو 63 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتے ہیں۔
دریں اثنا ایف بی آر نے ان ٹیکس دہندگان کے خلاف بھی فوری طور پر کارروائی کا فیصلہ کیا ہے جنہوں نے نہ تو ریٹرن داخل کیا اور نہ ہی توسیع کی اجازت طلب کی۔
حکومت نے آخری تاریخ میں توسیع نہیں کی لیکن افراد کو ان لینڈ ریونیو کے چیف کمشنرز کو درخواستیں دینے کی اجازت دی ہے تاکہ وہ ریٹرن فائل کرنے کے لیے 15 دن کی توسیع حاصل کر سکیں۔
ایف بی آر کے مطابق حکومت نے آخری تاریخ کی ساکھ اور پیش گوئی کی بحالی کے ساتھ ساتھ ٹیکس کے نظم و ضبط کو فروغ دینے کے کے لیے 8 دسمبر کی ڈیڈ لائن میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
تاہم ساتھ ساتھ اس بات کو بھی یقینی بنایا گیا کہ ٹیکس دہندگان کو کسی قسم کی مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے اور اس حوالے سے بہت سارے خصوصی اقدامات اپنائے گئے۔
ان میں قانون کے تحت دستیاب فائلوں کی تاریخ میں توسیع کی درخواستوں کی آزادانہ قبولیت، آن لائن سہولت کے علاوہ مینوئیل طریقے سے درخواستیں داخل کرنے کی فراہمی بھی شامل ہے، ٹیکس پریکٹیشنرز/ مشیروں کو ایک سے زیادہ مؤکلوں کے لیے ایک درخواست داخل کرنے کے قابل بنانا اور چیف کمشنروں کو مینوئیل درخواستوں کو جمع اور ان کے دائرہ اختیار کو ان کی سطح پر ترتیب دینے کے لیے خصوصی ڈیسک قائم کرنے کے قابل بنانا بھی اس عمل کا حصہ ہے۔
ان اقدامات کے نتیجے میں ٹیکس دہندگان کی ایک بڑی تعداد نے توسیع کی درخواستیں دائر کی جسے منظور کیا جارہا ہے، ایک اندازے کے مطابق کم از کم 3لاکھ ٹیکس دہندگان نے اس سہولت کا استعمال کیا ہے جس کے نتیجے میں ممکنہ ریٹرنز فائنل کونے والوں کی تعداد 2 لاکھ 11 ہزار ہوگئی ہے جو گزشتہ سال 9 دسمبر کے مقابلے میں 21 فیصد زیادہ ہے۔
مزید کہا گیا ہے کہ درخواست دائر کرنے کا عمل بلا روک ٹوک جاری ہے اور جب 30 جون 2021 تک مزید اضافی ریٹرنز فائل کیے ائیں گے تو 2020 یہ موازنہ معنی خیز ہوگا۔
ایف بی آر نے ٹیکس دہندگان کے عزم اور اسے پورے ملک سے ٹیکس بار کے اراکین کی طرف سے حاصل ہونے والی تائید کی تعریف کی جنہوں نے اس طرح کے ٹیکس ریٹرنز کا ریکارڈ قائم کیا اور انکم ٹیکس کی ادائیگیوں کو ممکن بنایا، نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ آخری تاریخ میں عام توسیع کی اجازت نہ دینے کے فیصلے سے ٹیکس سسٹم پر اعتماد بڑھے گا۔