26ویں آئینی ترمیم، کیا ہونے والا ہے؟ تفصیلات سامنے آگئیں


26ویں آئینی ترمیم، کیا ہونے والا ہے؟ جیونیوز نے تفصیلات حاصل کرلیں۔ حکمران اتحاد نے سربراہ جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے مشاورت مکمل کرلی جہاں مجوزہ 26ویں آئینی ترمیم کے بیشتر نکات پر اتفاق بھی ہوگیا۔ 

ذرائع نے جیو نیوز کو بتایا کہ مولانا فضل الرحمان مجوزہ مسودے پر آج پی ٹی آئی کو اعتماد میں لیں گے۔

ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کے 5 یا 9 رکنی آئینی بینچ کے قیام کی تجویز سامنے آگئی ہے جبکہ صوبوں میں آئینی بینچ تشکیل نہ دینے کی تجویز ہے۔

آئینی بینچ کی تشکیل جوڈیشل کمیشن کرے گا جبکہ آئینی بینچ کا سربراہ ہی جوڈیشل کمیشن مقرر کرے گا۔ آئینی بینچ میں رد و بدل کا اختیار چیف جسٹس سپریم کورٹ کا نہیں ہوگا جبکہ آئینی بینچ کے تقرر کی میعاد مقرر ہوگی۔

اسی طرح ازخود نوٹس کا سپریم کورٹ کا اختیار ختم کرنے کی بھی ترمیم میں تجویز دی گئی ہے۔ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کا تقرر 3 سینئر ترین ججز میں سے ہوگا۔

اسی طرح چیف الیکشن کمشنر کے تقرر کا طریقہ کار بھی تبدیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر میں اتفاق نہ ہونے پر چیف الیکشن کمشنر کا تقرر پارلیمانی کمیٹی کرے گی۔


اپنا تبصرہ لکھیں