وزیرِ اعظم کا کہنا ہے کہ عالمی کانفرنس لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ میں مددگار ثابت ہوگی
اسلام آباد: وزیرِ اعظم پاکستان شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان میں پانچ سے سولہ سال کی عمر کے 22.8 ملین بچے اسکول سے باہر ہیں، جن میں سے ایک بڑی تعداد لڑکیوں کی ہے۔
وزیرِ اعظم نے اسلام آباد میں منعقدہ “مسلم کمیونٹیز میں لڑکیوں کی تعلیم: چیلنجز اور مواقع” پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کے دوران کہا کہ ملک کو لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے مختلف چیلنجز کا سامنا ہے۔
انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ عالمی کانفرنس لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ میں معاون ثابت ہوگی اور مسلم ممالک میں خواتین کی تعلیم کو مزید اہمیت دی جائے گی۔ وزیرِ اعظم نے اسلامی تعلیمات اور پیغمبر اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ہدایات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان تعلیمات میں خواتین کی تعلیم پر خاص توجہ دی گئی ہے۔
“ہم تجربات شیئر کرنے کے لیے تیار ہیں”
وزیرِ اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اپنے تجربات کو دیگر متعلقہ حکام کے ساتھ شیئر کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سلسلے میں ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جو ملک بھر میں تعلیمی اصلاحات پر کام کر رہی ہے۔
ایشیائی اور مسلم ممالک کے وزراء کا تعاون
ڈپٹی وزیرِ اعظم اور وزیرِ خارجہ اسحاق ڈار نے بھی کانفرنس میں شرکت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے تعلیمی شعبے میں کئی اصلاحات کی ہیں اور ان کا مقصد تعلیم کے بجٹ اور فنڈز کو بہتر طریقے سے استعمال کرنا ہے۔ انہوں نے مسلم ممالک کے ساتھ مزید تعاون کی خواہش کا اظہار کیا۔
ترکیہ، صومالیہ، کردستان، ملائیشیا اور مالدیپ کے وزراء اور نمائندگان نے بھی پاکستان کے اس اقدام کی تعریف کی اور لڑکیوں کی تعلیم کے فروغ کے لیے پاکستان کی کاوشوں کو سراہا۔