حال ہی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی جانب سے کی گئی ایک سائبر پیٹرولنگ رپورٹ نے سوشل میڈیا کے منفی استعمال کو اجاگر کیا ہے، جو ریاست مخالف بیانیے اور فرقہ واریت کو فروغ دے رہا ہے۔
رپورٹ، جو پچھلے 20 دنوں کا احاطہ کرتی ہے، میں 19 ایسے رجحانات کی نشاندہی کی گئی ہے جو ریاست مخالف پروپیگنڈے اور فرقہ وارانہ فسادات کو ہوا دے رہے ہیں۔ بیشتر پروپیگنڈا پاراچنار کے واقعات اور خارجہ پالیسی پر مرکوز تھا۔
رپورٹ کے مطابق، ان رجحانات میں سے چھ کو گمنام طور پر چلایا جا رہا تھا، جو ملک کی خارجہ پالیسی کو نشانہ بنا رہے تھے۔ اس کے علاوہ، رجحانات نے شہری نافرمانی کو فروغ دیا اور ملک کے اندر سیاسی اختلافات کو بڑھاوا دیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ ان رجحانات کو پھیلانے والے اکاؤنٹس غیر ملکی مقامات سے جڑے ہوئے تھے۔ اس دوران 13 رجحانات نے فرقہ وارانہ فسادات کو فروغ دینے کی کوشش کی، جن میں زیادہ تر پاراچنار کے واقعے پر پروپیگنڈا تھا۔
کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (CTD) نے متنازعہ مواد کی میزبانی کرنے والی 42,848 ویب سائٹس کی نشاندہی کی ہے، جن میں سے 11,132 سائٹس گزشتہ سال پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) نے بلاک کی تھیں۔ اس کے علاوہ، 2,197 اکاؤنٹس جو اشتعال انگیز مواد پھیلا رہے تھے، کو ٹریس کیا گیا، اور روزانہ 366 سوشل میڈیا رپورٹس ایسی سرگرمیوں کے حوالے سے موصول ہو رہی تھیں۔
حکام نے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کی سخت نگرانی کی ضرورت پر زور دیا ہے تاکہ اس کے غلط استعمال کو روکا جا سکے اور معاشرتی ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے کی کوششوں کو روکا جا سکے۔