جنوبی کوریا کے جنوب مشرقی علاقوں میں جنگلات میں لگنے والی آگ نے کم از کم 18 افراد کی جان لے لی ہے، اور تقریباً 20 دیگر زخمی ہوئے ہیں، حکام کو تیز رفتار سے پھیلنے والی آگ پر قابو پانے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
کوریا فارسٹ سروس کے مطابق، پچھلے ہفتے شروع ہونے والی آگ تیز اور خشک ہواؤں کی وجہ سے مزید بڑھ گئی ہے، جس سے قابو پانے کی کوششیں مشکل ہو رہی ہیں۔ ملک بھر میں کم از کم پانچ فعال جنگلات کی آگ سے نمٹنے کے لیے ہزاروں فائر فائٹرز اور فوجیوں کو تعینات کیا گیا ہے۔
آگ کی پہلی اطلاع جمعہ کی رات شمالی گیونگ سانگ صوبے میں واقع سانچیونگ کاؤنٹی میں ملی، اس سے پہلے کہ یہ پڑوسی ییسونگ کاؤنٹی تک پھیل گئی—جو سیول سے تقریباً 180 کلومیٹر جنوب مشرق میں ہے۔ آگ اس کے بعد کئی دیگر کاؤنٹیز میں پھیل گئی ہے، جن میں اینڈونگ، چیونگسونگ، یونگ یانگ اور یونگ ڈیوک شامل ہیں۔
یونہاپ نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ بدھ تک ہلاکتوں کی تعداد 18 تک پہنچ گئی ہے، جو اس آفت کا چھٹا دن ہے۔ متاثرین میں چار افراد بھی شامل تھے جو آگ سے بھاگنے کی کوشش کے دوران ان کی گاڑی الٹنے سے ہلاک ہوئے۔ ان کی لاشیں منگل کی رات دیر گئے برآمد ہوئیں۔
اینڈونگ اور آس پاس کے علاقوں میں حکام نے بڑے پیمانے پر انخلاء کا حکم دیا ہے کیونکہ آگ پہلے ہی 17,000 ہیکٹر (42,000 ایکڑ) سے زیادہ جنگل کو جلا چکی ہے۔ ییسونگ میں تاریخی گونسا مندر سمیت سینکڑوں عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں۔
681 میں تعمیر کیا گیا، 1000 سال سے زیادہ پرانا بدھ مندر کئی قومی خزانوں کا گھر تھا، جنہیں آگ لگنے سے پہلے محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا تھا، حکام نے تصدیق کی۔
یونیسکو کے زیر فہرست ہاہوے فوک ولیج، اینڈونگ میں ایک مقبول سیاحتی مقام، کے لیے بھی ایمرجنسی الرٹس جاری کیے گئے، کیونکہ آگ قریب آ رہی تھی۔ کوریا ہیریٹیج سروس نے بتایا کہ جنگل کی آگ سائٹ سے تقریباً آٹھ کلومیٹر دور تھی، جس کی وجہ سے حکام کو مزید نقصان سے بچنے کے لیے فائر ٹرک اور اہلکار تعینات کرنے پڑے۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فارسٹ سائنس کے جنگلاتی آفات کے ماہر لی بیونگ ڈو نے ییسونگ میں لگنے والی آگ کو “ناقابل تصور” پیمانے اور رفتار سے بیان کیا۔
جنوبی کوریا کے قائم مقام صدر ہان ڈک سو نے تسلیم کیا کہ جاری آگ نے تمام سابقہ پیشن گوئی ماڈلز کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
انہوں نے کہا، “السان اور گیونگ سانگ کے علاقے میں مسلسل پانچویں دن جلنے والی جنگلات کی آگ بے مثال نقصان کا باعث بن رہی ہے۔ آگ اس طریقے سے پھیل رہی ہے جو موجودہ پیشن گوئی ماڈلز اور پہلے کی توقعات دونوں سے تجاوز کر رہی ہے۔”
جواب میں، جنوبی کوریا کی فوج نے تقریباً 5,000 سروس ممبران کو متحرک کیا ہے اور آگ بجھانے میں فائر فائٹرز کی مدد کے لیے 146 ہیلی کاپٹر تعینات کیے ہیں۔
حکام نے آگ سے متاثرہ علاقے میں ایک جیل سے تقریباً 500 قیدیوں کو محفوظ سہولیات میں منتقل کر دیا ہے۔