آسٹریلیا کے تسمانیہ میں 150 وہیل ساحل پر پھنس گئیں، حکام نے تکلیف دہ فیصلہ کر لیا

آسٹریلیا کے تسمانیہ میں 150 وہیل ساحل پر پھنس گئیں، حکام نے تکلیف دہ فیصلہ کر لیا


آسٹریلیا کے جنگلاتی افسران کو ایک مشکل فیصلہ کرنا پڑا جب 150 فالس کلر وہیل تسمانیہ کے ایک دور دراز ساحل پر بہہ کر آگئیں۔

سی این این کے مطابق، یہ وہیلیں منگل کی رات جزیرے کے مغربی ساحل پر آرتھر ریور کے قریب دیکھی گئیں۔ تسمانیہ کے محکمہ قدرتی وسائل و ماحولیات نے اس بات کی تصدیق کی۔

بدھ تک یہ معلوم ہوا کہ ان میں سے صرف 90 زندہ تھیں، جبکہ دو وہیلوں کو دوبارہ سمندر میں بھیجنے کی کوشش کی گئی، لیکن تیز ہوا اور طوفانی لہریں انہیں واپس ساحل پر لے آئیں۔

شیلی گراہم، جو تسمانیہ پارکس اینڈ وائلڈ لائف سروس میں ایک واقعہ کنٹرولر ہیں، نے بتایا:
“سمندر بہت طوفانی ہے، اور وہیلیں کنارے کی موجوں کو پار نہیں کر سکتیں۔ وہ واپس مڑ کر ساحل کی طرف آ جاتی ہیں۔”

تازہ ترین رپورٹس کے مطابق، حکام نے ان وہیلوں کو تکلیف سے نجات دلانے کے لیے مارنے کا فیصلہ کیا ہے، کیونکہ وہ انتہائی ذہنی دباؤ کا شکار ہو چکی ہیں۔

سمندری ماہر حیاتیات، ڈاکٹر ٹام مونٹگمری نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر بتایا کہ انہیں روایتی ادویاتی طریقے کے بجائے گولی مار کر ہلاک کیا جائے گا، کیونکہ ان کا سائز بہت بڑا ہے۔

عام طور پر مشینری کے ذریعے ان جانوروں کو واپس سمندر میں بھیجا جاتا ہے، لیکن یہ ساحل انتہائی دور اور ناقابلِ رسائی ہونے کی وجہ سے ایسا ممکن نہیں ہو سکا۔

یہ بھی قابلِ ذکر ہے کہ تسمانیہ میں آخری بار اتنی زیادہ فالس کلر وہیل جون 1974 میں ساحل پر آ کر پھنس گئی تھیں، جب 160 سے 170 وہیلیں بلیک ریور بیچ پر دیکھی گئیں۔ تاہم، یہ معلوم نہیں کہ ان میں سے کتنی زندہ بچ سکیں۔


اپنا تبصرہ لکھیں