رپورٹ: راجہ زاہد اختر خانزادہ
کیلی فورنیا: امریکہ کی ریاست کیلی
فورنیا میں پاکستان کے معروف گلوکار عاطف اسلم نے استاد نصرت فتح علی کی گائی ہوئی غزل سوچتا ہوں کہ وہ کتنے معصوم تھے، کیا سے کیا ہوگئے دیکھتے دیکھتے
جب گائی تو وہاں موجود ایک مداح نے ان پر ڈالروں کی بارش کرڈالی تو انہوں اپنا یہ گانا رکواکر ڈالر پھنکنے والے شخص کو کہا کہ” آپ اسٹیج پر آکر یہ رقم کسی کو عطیہ کریں، آپ امیر ہونگے مگر آپ نے جو کچھ کیا ہے وہ عزتی ہے۔
اس واقعہ کی وڈیو شوشل میڈیا پر کئی لوگوں نے شیئر کی، تاہم ڈالر پھینکنے والے اور دیگر کئی افراد نے عاطف اسلم کے اس عمل پر اظہار ناراضگی کرتے ہوئے کہا ہے کہ انکو استاد نصرت فتح علی کی گائی غزلوں اور قوالیوں کو گاتے ہوئے اس بات کا خیال رکھنا چاہئیے تھا کہ قوالوں پر پیسہ پھینکے کا یہ عمل قوالی اور غزلوں کی ثقافت کا ایک حصہ ہے اگر انہوں نے قوالی اور غزل پیش کیں اور اسپر خوش ہوتے ہوئے ان پر ڈالروں کی جسی نے بارش کرڈالی تو بجائے انکو ناخوش ہونے کے خوشی کا اظہار کرنا چاہئے تھا ۔ یا کم ازکم خاموشی اختیار کرلینی چائہیے تھی، لیکن انہوں نے میوزک رکواکر ڈالر پھینکنے والے مداح کی بے عزتی کی جوکہ ایک اچھا عمل نہیں۔ حاضرین کا کہنا تھا کہ عاطف اسلم ریڈ دھاگہ ہاتھ میں پہن کر ہندو ں کو متاثر کرنے کی ناکام کوشش کرتے ہوئے اگر یہ صوفی غزل پیش کررہے تھے تو انکو اس عمل کیلئے بھی تیار رہنا چائیے تھا کہ قوالی اور غزل کا کلچر کیا ہے۔ مداحوں کا کہنا تھا کہ عاطف اسلم نے جسطرح مداح کو گانا رکواکر کر بے عزت کیا وہ دراصل قوالی کلچر کی ایک بڑی توہین ہے۔ ۔ تاہم انکے اس عمل کے بعد شوشل میڈیا پر ایک بڑی بحث چل نکلی ہے۔ اور لوگ جو انکے اس عمل پر نا خوش دکھائی دیتے ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ وہ بجائے پرانے گلوکاروں کی گائی غزلوں کو ریمکس کرکے پیش کرنے کے اپنی ہی گائے ہوئے گانوں پر توجہ دیں۔ اور اگر قوالی اور غزلیں جوکہ کسی اور کی پہلے سے گائی ہوئی ہیں انکو نہ پیش کریں۔ اگر کرتے ہیں تو قوالی اور غزلوں کے کلچر کا بھی احترام کریں۔وہ استاد نصرت فتح علی خان سے بڑے گائیک نہیں استاد نصرت پر کہی بار مداحوں نے ایسا کچھ کیا مگر باوجود اسکے کہ وہ بڑے گلوکار تھے سنہوں نے کسی بھی مداح کی توہین نہیں کی اور جوکچھ انہوں نے کیا وہ غزل اور کلچر کی توہین ہے جسپر انکو معافی مانگی چائیے۔