کاسکائس: اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیریس نے خبردار کیا کہ غیر قابو پانے والی سوشل میڈیا نیٹ ورک اور مصنوعی ذہانت (اے آئی) انسانیت کے سب سے بدترین رجحانات کو بڑھا رہی ہیں، جس کے نتیجے میں نفرت انگیز تقاریر کی تیز اور وسیع پیمانے پر پھیلاؤ ممکن ہو رہا ہے۔ انہوں نے پرتگال میں اقوام متحدہ کی اتحادِ تہذیبات (یو این اے او سی) کے 10ویں عالمی فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ڈیجیٹل پلیٹ فارم اور اے آئی نے نفرت انگیز تقاریر کو ایک نیا تیز رفتار اور وسیع دائرہ فراہم کیا ہے، جو اکثر تشدد کو جنم دیتے ہیں۔
گوتیریس نے کہا کہ ڈیپ فیک ٹیکنالوجی کے پھیلاؤ نے جھوٹی معلومات کو فوراً قابلِ اعتماد بنا دیا ہے، جس سے یہ نفرت، جیسے کہ اینٹی سیمیٹزم، اینٹی مسلم تعصب اور اقلیتی عیسائی برادریوں پر حملوں کے لیے ایک مؤثر ذریعہ بن گیا ہے۔
انہوں نے سوشل میڈیا اور اے آئی کو نفرت اور امتیاز کے پھیلاؤ کے لیے ایک “نیا پلیٹ فارم” قرار دیا اور آن لائن نفرت انگیز تقاریر اور گمراہ کن معلومات کا مقابلہ کرنے کے لیے فوری کارروائی کی ضرورت پر زور دیا۔
گوتیریس نے غزہ، لبنان، یوکرین اور سوڈان میں امن کی اپیلیں بھی دوبارہ کیں اور عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ ثقافتی تنوع، مذہبی ہم آہنگی اور باہمی احترام کو فروغ دے۔
یو این اے او سی کا قیام 2005 میں کیا گیا تھا تاکہ بین الثقافتی مکالمے اور عالمی ہم آہنگی کو فروغ دیا جا سکے، جس میں اسپین اور ترکی کے حکومتوں نے اہم کردار ادا کیا۔ اس سال کا فورم عالمی رہنماؤں، سفیروں اور بین الاقوامی تنظیموں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کے لیے منعقد کیا گیا تھا، جو 25 نومبر سے 27 نومبر تک جاری رہا۔