اوسلو: شمالی یورپ کے ممالک ڈنمارک، سویڈن اور ناروے میں ان دنوں سڑکوں پر فلسطین کے 50 سال پرانے نغمے کی دھوم ہے۔
اسرائیل کی جانب سے فلسطین اور غزہ میں ریاستی دہشت گردی میں خواتین اور بچوں سمیت 10 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
Leve palestina pic.twitter.com/VhGxemyZKh
— Emelia (@Bernadotte22) November 13, 2023
دنیا بھر میں اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔ لاکھوں افراد سراپا احتجاج ہیں اور غزہ میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کررہے ہیں۔
#Leve_Palestina pic.twitter.com/1l3tvucLgw — خَـالـدْ (@khalid_birbsh) November 6, 2023
اسکینڈے نیوین ممالک میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں فلسطین کا 50 سال پرانے نغمہ گایا جاتا ہے جو اب زبان زد عام ہوگیا ہے۔ یہ نغمہ بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے کوفیا بینڈ نے تشکیل دیا تھا۔
1967 کی اسرائیل عرب جنگ کے بعد سویڈن جلاوطن کیے جانے والے ایک فلسطینی جارج توتاری نے بائیں بازو کے نظریات رکھنے والا یہ بینڈ بنایا تھا، جس نے فلسطین کے کئی انقلابی گیت گائے تھے۔ اس بینڈ میں سویڈش موسیقار شامل تھے جو فلسطینی کاز کی حمایت کرتے تھے۔
Leve Palestina! #WeStandWithGaza#WeStandWithPalestine Malmo Sweden pic.twitter.com/I5yOBZd9eg — Bea (@HerNameIs_Bea) November 12, 2023
انہی میں سے ایک گیت Leve Palestina, krossa sionismen تھا جس کا مطلب ہے ’’فلسطین زندہ باد اور صیہونیت کو کچل دو‘‘۔ اس گیت کے مزید اشعار ہیں ’اور ہم نے زمین کاشت کی۔ اور ہم نے گندم کی کٹائی کرلی ۔ ہم نے لیموں چن لیے اور زیتون کو دبایا۔ اور پوری دنیا ہماری مٹی کو جانتی ہے۔ اور ہم نے فوجیوں اور پولیس پر پتھر پھینکے ۔ اور ہم نے دشمنوں پر میزائل داغے۔ اور ہم اپنی سرزمین کو آزاد کرائیں گے۔”
#Oslo train station portrait of#GazaGenocide #Palestinepic.twitter.com/2erq68gJ48
— Christina Themelis (@tinathemelis) November 8, 2023
ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں ٹرین اسٹیشن پر ہونے والا احتجاج یا ہو سوئیڈن کے دارالحکومت اسٹاک ہوم کی سڑکوں پر ہونے والے مظاہرے۔ اب ہر جگہ اسی ترانے کی دھوم ہے۔
تحيا فلسطين وتسقط الصهيونيه Leve palestina krossa sionismen pic.twitter.com/7iXpoQmGwV — Said Alkiyoumi (@saidalkiyoumi) November 11, 2023
سوشل میڈیا پر بھی یہ ترانہ راتوں رات وائرل ہوگیا ہے اور لوگ جستجو میں ہیں کہ اس کی کیا تاریخ ہے۔ حماس کے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر ہونے والے زبردست حملے کے بعد سے اسرائیل نے غزہ میں جو قتل و غارت گری کا طوفان برپا کیا ہے اس نے پوری دنیا کے عوام کے ضمیر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔ امریکا و یورپ سمیت دنیا بھر میں اسرائیل کے خلاف ہونے والے فقید المثال احتجاجی مظاہروں کو کئی سال کی سب سے بڑی اسرائیل مخالف لہر قرار دیا جارہا ہے۔
Swedish people sing for Palestinians: Leve Palestina (Long live Palestine) pic.twitter.com/AKQb5J0Ibl — Baker Atyani (@atyanibaker) November 7, 2023