یتیم خانے میں آگ لگنے کے نتیجے میں 15 بچے جاں بحق


ہیٹی میں قائم بچوں کے یتیم خانے میں آگ لگ گئی جس سے 15 بچے جھلس کر جاں بحق ہوگئے۔

فرانسسی خبر رساں ادارے کے مطابق ایک جج نے بتایا کہ کیریبیئن ملک ہیٹی کے دارالحکومت پورٹ او پرنس میں غیر لائسنس یافتہ یتیم خانے میں آگ لگی جس کے نتیجتے میں 15 بچے جاں بحق ہوگئے۔

خاتون مجسڑیٹ ریمنڈ جین اینٹوائنی کا کہنا تھا کہ آگ لگنے کی وجہ سے دو بچے موقع پر ہی جھلس کر جاں بحق ہوگئے جبکہ 13 بچوں کو اسپتال لے جایا گیا مگر ان کے پھیپھڑوں میں دھواں بھر جانے کی وجہ سے وہ بھی دم توڑ گئے۔

اُن کا مزید کہنا تھا کہ اس عمارت میں بغیر اجازت 2013 سے یتیم خانہ چلایا جارہا تھا جہاں تقریباً 66 بچوں رہتے تھے۔

دارالحکومت کے جنوب میں 50 ہزار افراد پر مشتمل کینسوف نامی قصبے میں موجود اس یتیم خانے میں جمعرات کی صبح 9 بجے کے بعد آگ لگی۔

فرانسسی خبر رساں ادارے کو ان میں سے ایک بچے نے بتایا کہ لائٹ نہ ہونے کی وجہ سے ایک بچے نے اپنے کمرے میں موم بتی جلائی تھی جس کی وجہ سے آگ لگی۔

مجسٹریٹ کا کہنا تھا کہ اس بارے میں تحقیقات جاری ہیں کہ آگ لگنے کی اصل وجہ کیا تھی اور ان کی شناخت کی جاری ہے جنہوں نے یہ یتیم خانہ قائم کیا۔

مجسٹریٹ خود یتیم خانے میں لگنے والی آگ کے بارے میں معلومات حاصل کرنے گئیں اور جلنے والے دونوں بچوں کے بارے میں بھی معلومات حاصل کیں، البتہ بچوں کی عُمریں سامنے نہیں آئی ہیں۔

مجسٹریٹ کی رپورٹ کے مطابق عمارت دو منزل پر قائم تھی جو کہ بالکل بوسیدہ حالت میں تھی، اس کے علاوہ کمرے بہت چھوٹے تھے جو کہ بستروں سے بھرے ہوئے تھے اور اِن بستروں کی حالت بھی بہت بُری تھی۔ اسی کے ساتھ اندر تختہ نما سیڑھیاں بنی ہوئی تھیں اور باہر نکلنے کا ایک ہی قابلِ استعمال دروازہ تھا۔

مجسٹریٹ کا کہنا تھا کہ آگ بجھانے کے لیے اندر کسی بھی قسم کا انتظام نہیں تھا، بچوں کے رہن سین کو بالکل نظر انداز کیا گیا تھا۔ یہ سب دیکھنے کے بعد ایسا لگتا ہے جیسے بچے جانورں کی طرح رہ رہے تھے۔ آگ لگنے کے وقت صرف تین بڑے افراد موجود تھے۔

ہیٹی میں موجود حکومتی ادارے( آئی بی ای ایس آر ) کے ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ اس یتیم خانے کو چلانے کی اجازت نہیں لی گئی تھی۔ ڈائریکٹر کا مزید کہنا تھا کہ یہ ایک تنظیم ہے اور میرا خیال ہے کہ یہ تنظیم مذہب کی بنیاد پر غیر ملکی فنڈنگ حاصل کرتی ہے، مجھے اس بارے میں درست معلومات نہیں ہے مگر یہ غیر قانونی ہے۔

عدالتی تحقیقات کے مطابق اس واقعے میں بچ جانے والے بچوں کو طبی امداد دی جارہی ہے، اس حادثے نے اس بچوں کے دماغ پر بہت بُرا اثر ڈالا ہے جس کی وجہ سے ان کے لیے حکومتی ادارے آئی بی ای ایس آر میں ذہنی علاج کیا جائے گا۔


اپنا تبصرہ لکھیں