ہر 5 میں سے 4 نوجوان ورزش سے دور


ورزش کرنا اور جسمانی طور پر متحرک رہنا اچھی صحت کے لیے بےحد ضروری ہے لیکن آج کی اس الیکٹرانک دنیا نے بڑوں کے ساتھ ساتھ بچوں کو بھی ورزش سے روک دیا ہے۔

لیکن ورزش سے دوری انسانی صحت کے لیے بےحد خطرناک ثابت ہوسکتی ہے، اس بات کا انتباہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی ایک نئی تحقیق میں سامنے آیا۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی نئی تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں ہر پانچ بچوں میں سے چار کسی قسم کی بھی جسمانی سرگرمی نہیں کرتے جو ان کی صحت کے لیے خطرناک ثابت ہوسکتی۔

تحقیق میں یہ بھی بتایا کہ لڑکوں کے مقابلے لڑکیوں کو ورزش کرنے کی زیادہ ضرورت ہے۔

اقوام متحدہ کی ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں زور دیا کہ نوجوانوں کو اسکرینز سے دور کرنے اور ان کی جسمانی سرگرمیوں کو بڑھانے کے لیے فوری اقدامات لینے کی ضرورت ہے۔

رپورٹ کی شریک مصنفہ لیان ریلی نے اس حوالے سے صحافیوں کو بتایا کہ ‘ہمیں فوری کوئی ایکشن لینا ہوگا ورنہ ہم ان نوجوانوں کی صحت کا ایک تاریک مستقبل دیکھیں گے’۔

اس رپورٹ میں 2001 سے 2006 کے درمیان 146 ممالک سے 16 لاکھ طلبہ کا ڈیٹا لیا گیا جن کی عمریں 11 سے 17 سال کے درمیان تھیں۔

تحقیق میں سامنے آیا کہ ان طلبہ میں سے 81 فیصد وہ تھے جو دن میں ایک گھنٹہ بھی ورزش یا کسی قسم کی جسمانی سرگرمی نہیں کرتے۔

ماہرین کا کہنا تھا کہ ورزش نہ کرنا اور غیر متحرک زندگی گزارنا مختلف بیماریوں جیسے امراض قلب، فالج، جسم میں درد اور موٹاپے کا باعث بنتا ہے اور یہ بیماریاں انسان میں قبل از وقت موت کا خطرہ بڑھا دیتی ہیں۔

رپورٹ کے مطابق دن میں کم سے کم ایک گھنٹہ ورزش کرنا ذہنی اور جسمانی تندرستگی کے لیے نہایت ضروری ہے۔

یہ رپورٹ لینسٹ چائلڈ اینڈ ایڈولسنٹ ہیلتھ جرنل میں شائع ہوئی۔


اپنا تبصرہ لکھیں