گڈو پاور ہاؤس میں فنی خرابی، کراچی سمیت ملک کے دیگر حصوں میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن

گڈو پاور ہاؤس میں فنی خرابی، کراچی سمیت ملک کے دیگر حصوں میں بجلی کا بڑا بریک ڈاؤن


مُلک کے جنوبی ٹرانسمیشن سسٹم میں حادثاتی خرابی کے باعث کراچی سمیت ملک کے دیگر حصوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے۔

کراچی میں راشد منہاس روڈ، گلستان جوہر، لیاقت آباد سی ون ایریا، فیڈرل بی ایریا بلاک 13، 12، 11، ناظم آباد بلاک نمبر 4 اور 3 سمیت مختلف علاقوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی ہے۔

اس کے علاوہ لانڈھی، ملیر، ماڈل کالونی، کھارادر، لیاری، اولڈ سٹی ایریا، ملیر ہالٹ اور رفاع عام بھی شہری بجلی کی فراہمی سے محروم ہوگئے جبکہ گلشن جمال، ملینیئم مال، ڈالمیا روڈ، گلستان جوہر اور گلشن اقبال کے مختلف علاقوں سمیت سٹی کورٹس اور احتساب عدالتوں میں بھی بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔

ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) کے مختلف علاقوں اور پی ای سی ایچ سوسائٹی میں بھی رہائشیوں کو بجلی کی بندش کا سامنا ہے۔

علاوہ ازیں اندرون سندھ سے بھی بجلی کی بندش کی اطلاعات ہیں، جیکب آباد، شکارپور، سبی، دادو، راجن پور، گھوٹکی سمیت رحیم یار خان، ملتان، فیصل آباد اور کوئٹہ میں بھی بجلی کی فراہمی معطل ہوگئی۔

پاور ڈویژن کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق مُلک کے جنوبی ٹرانسمیشن سسٹم میں حادثاتی خرابی کے باعث متعدد جنوبی پاور پلانٹس مرحلہ وار ٹرِپ ہو رہے ہیں جس سے مُلک کے جنوبی حصے میں بجلی کی ترسیل میں رکاوٹ آرہی ہے۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ وزارتِ توانائی پوری تندہی سے خرابی کی وجہ کی تفتیش کر رہی ہے اور جلد از جلد بجلی کے نظام کو مکمل بحال کرلیا جائے گا۔

ادھر ترجمان ’کے الیکٹرک‘ نے بتایا کہ شہر کے مختلف مقامات پر بجلی بند ہونے کی اطلاعات ہیں جس کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

بعد ازاں انہوں نے تصدیق کی کہ ’وزارتِ توانائی کی اطلاعات کے مطابق ملک کے ٹرانسمیشن سسٹم میں خرابی سے مختلف شہروں میں بجلی فراہمی میں تعطل پیش آیا ہے، کے الیکٹرک سے منسلک علاقوں میں بھی فراہمی متاثر ہونے کی خبر موصول ہوئی ہیں‘۔

ترجمان کے الیکٹرک نے اپنی ٹوئٹ میں بتایا کہ ’بحالی کا عمل شروع کیا جاچکا ہے، مکمل بحالی میں اندازاً 5 گھنٹے لگ سکتے ہیں‘۔

ترجمان نے کہا کہ کراچی میں بجلی بحالی کا عمل جاری ہے، عملہ صورت حال کا مستقل جائزہ لے رہا ہے اور متحرک ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسٹریٹجک تنصیبات بشمول ایئرپورٹ اور ہسپتالوں کی بجلی بحال کی جا چکی ہے، رہائشی علاقوں میں بجلی بحالی کا عمل بتدریج جاری ہے۔

ترجمان کے-الیکٹرک کا کہنا تھا کہ کراچی میں نارتھ ناظم آباد، بفر زون، بلوچ کالونی، نرسری، کے ڈی اے اسکیم، ڈیفنس کے علاقوں میں بجلی بحال کی جا چکی ہے-

ان کا کہنا تھا کہ کے-الیکٹرک کا نظام محفوظ اور فعال ہونے کے باعث بحالی کے عمل میں تیزی آرہی ہے، کمپنی کی اعلیٰ قیادت بحالی کے امور کی براہ راست نگرانی کر رہی ہے اور متعلقہ حکام سے مستقل رابطے میں ہے-

دریں اثنا واپڈا ذرائع نے بریک ڈاؤن کی وجہ گڈو تھرمل پاور ہاؤس میں فنی خرابی کو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ فنی خرابی کے باعث 6 یونٹ ٹرپ کر گئے جو کہ 832 میگاواٹ بجلی پیدا کر رہے تھے۔

رات تک بجلی بحال کردی جائے گی، خرم دستگیر

ادھر وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ آج صبح بجلی کے نظام میں آنے والا خلل تیزی سے بحالی کی جانب گامزن ہے اور ان شا اللہ تمام صارفین کو آج رات تک بجلی کی فراہمی بحال کردی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ بریک ڈاؤن کے نتیجے میں ہمارے سسٹم میں سے پاور پلانٹس کی بڑی تعداد اس وقت غیرفعال ہوگئی ہے اور اس کے سبب تقریباً 8 ہزار مگا واٹ کی سپلائی متاثر ہوئی تھی، اب تک ہم نے 4 ہزار 700 میگا واٹ کی سپلائی بحال کرلی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس وقت ہماری ترجیح کوئٹہ اور کراچی شہر میں بجلی کی فراہمی بحال کرنا ہے اور آج صبح بجلی کے نظام میں آنے والا خلل تیزی سے بحالی کی جانب گامزن ہے۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ میں وزارت توانائی اور این ٹی ڈی سی کے سربراہان اور عملے کا شکرگزار ہوں کہ انہوں نے اس معاملے کو سنجیدگی سے لیا اور اس کے حل میں اپنا پورا کردار ادا کیا۔


اپنا تبصرہ لکھیں