کراچی: سندھ حکومت نے گولیمار واقعے میں سرکاری محکمے کی کوتاہی کا اعتراف کرلیا۔
کراچی کے علاقے گولیمار میں رہائشی عمارتیں گرنے کے واقعے پر جیونیوز کے پروگرام آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر بلدیات ناصر شاہ نے کہا کہ وہ تسلیم کرتے ہیں کہ کالی بھیڑوں کی وجہ سے ایسے واقعات ہو رہے ہیں لیکن ہم بھی اپنی ذمے داریوں سے بری الذمہ نہیں ہوسکتے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے معاملات کے لیے الگ سے عدالت کے قیام کی کابینہ نے منظوری دے دی ہے، خصوصی عدالت ایس بی سی اے سے متعلق معاملات کا جائزہ لے سکے گی۔
سرکاری حکام غیر قانونی عمارتوں کی تعمیر میں ملوث ہیں: سعید غنی
دوسری جانب جیو پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر بلدیات اور موجودہ وزیر تعلیم سعید غنی نے اعتراف کیا کہ گولیمار واقعے میں سرکاری محکمےکی کوتاہی ہے، سرکاری حکام غیر قانونی عمارتوں کی تعمیر میں ملوث ہوتے ہیں، بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے چند اہلکاروں کو برطرف بھی کیا جاچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دیکھنا ہوگا کہ عمارت قانونی طریقے سےبنائی گئی تھی یا نہیں، بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی جانب سےمختلف فہرستیں جاری ہوتی رہتی ہیں۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ حکومت کے پاس اتنےوسائل نہیں کہ ہرگلی میں جاکر ایسی عمارتوں کو چیک کرے، غیرقانونی عمارتوں کے بارےمیں معمولات جمع کرنےکی ضرورت ہے۔