معروف فنکار علی نور نے گلوکارہ ماہا علی کاظمی کی جانب سے اپنے اوپر لگائے گئے ہراسانی کے تمام الزامات کی تردید کرتے ہوئے ماہا علی کو قانونی نوٹس بھیج دیا ہے۔
گلوکار نے بھی سوشل میڈیا کا سہارا لیتے ہوئے اپنے اوپر لگنے والے تمام الزامات کی تردید کی ہے۔
علی نور نے انسٹاگرام پر ماہا علی کو بھیجے گئے قانونی نوٹس کی کاپی شیئر کرتے ہوئے ماہا کاظمی کے ساتھ کچھ بھی غلط کرنے کی سختی سے تردید کی ہے۔
علی نور کی جانب سے ماہا علی کاظمی کو بھیجے گئے عدالتی نوٹس کے مطابق گلوکارہ کی جانب سے ہراسانی کے لگائے گئے تمام الزامات جھوٹ پر مبنی ہیں جس کی نوٹس میں مکمل تردید کی گئی ہے۔
عدالتی نوٹس میں مزید کہا گیا ہے کہ الزام لگانے والی گلوکارہ نے علی نور پر بدسلوکی، ہراسانی سے متعلق سنگین، جھوٹے اور بے بنیاد الزامات لگائے ہیں۔
دستاویز میں مزید کہا گیا کہ ماہا کاظمی کی جانب سے لگائے گئے مذکورہ الزامات کی وجہ سے علی نور کی ساکھ اور پیشے کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا ہے، علی نور اِن جھوٹے الزامات کے بعد ذہنی اذیت سے دو چار ہیں۔
علی نور کی قانونی ٹیم کی جانب سے ماہا کاظمی سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ ہمارے مؤکل پر لگائے گئے نام نہاد ہراسانی کے تمام جھوٹے الزامات واپس لے اور اس نوٹس کے موصول ہونے کے تین دن کے اندر ہمارے مؤکل سے معافی مانگے، اگر ماہا کاظمی معافی نہیں مانگتیں یا اپنے الزامات واپس نہیں لیتیں تو علی نور کی جانب سے ہتک عزت کی قانونی کارروائی شروع کی جائے گی اور ماہا کاظمی کے خلاف 65 ملین روپے کے ہرجانے کا دعویٰ بھی کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل گلوکارہ ماہا علی کاظمی نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ انسٹاگرام پر متعدد ویڈیوز اسٹوریز میں علی نور پر الزام لگایا تھا کہ اُنہوں نے مجھے جنسی طور پر ہراساں کیا، لاہور میں اپنے دفتر بلا کر نشہ کرنے کو کہا اور کوک اسٹوڈیو میں میرا دیا جانے والا آڈیشن بھی سبوتاژ کر دیا۔
گلوکارہ ماہا علی کاظمی کا اپنی انسٹاگرام اسٹوریز میں کہنا تھا کہ چاہے میں اتنی معروف گلوکارہ نہیں مگر اس کا مطلب یہ ہر گز نہیں ہے کہ میں آپ کی گندی سوچ اپنا لوں گی یا آفر مان لوں گی۔