کیمبرج یونیورسٹی نے آئندہ تعلیمی سال تک روبرو لیکچرز کو منسوخ کردیا


برطانیہ کی کیمبرج یونیورسٹی نے اعلان کیا ہے کہ کوروناوائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے ان کے لیکچرز آئندہ تعلیمی سال تک آن لائن ہی دیے جائیں گے۔

یونیورسٹی جو 800 سالوں سے طلبا کا کلاس رومز میں استقبال کررہی تھی، مارچ میں برطانوی حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ایک سخت لاک ڈاؤن متعارف کرانے کے بعد اپنے کیمپس بند کردیے۔

سینیئر پرو وائس چانسلر برائے تعلیم گراہم ورگو کا کہنا تھا کہ 2021 کے موسم گرما تک لیکچرز کو آن لائن دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ‘یہ کسی آن لائن کورس کی طرح محسوس نہیں ہوگا‘۔

یونیورسٹی نے کہا کہ یہ فیصلہ کورونا وائرس سے نمٹنے کے بارے میں سرکاری گائیڈلائنز پر منحصر ہے جس پر جائزہ لیا جاسکتا ہے۔

برطانیہ کی یونیورسٹیز کی ترجمان نے بتایا کہ کیمبرج کا اعلان برطانیہ میں اس طرح کا پہلا اعلان ہے جس میں پورے سال کا کہا گیا ہے۔

واضح رہے کہ کیلیفورنیا اسٹیٹ یونیورسٹی نے گزشتہ ہفتے انفیکشن کی دوسری لہر کے خدشات کے باعث امریکا میں پہلی مرتبہ موسم خزاں کی کلاسز کو ورچوئل بنانے کا فیصلہ کیا۔

کچھ چھوٹے امریکی اسکولوں نے بھی اسی طرح کے منصوبوں کا اعلان کیا ہے جبکہ ملک کی بہت سی معزز یونیورسٹیز اس بارے میں فیصلہ نہیں کرسکی ہیں۔

پرنسٹن یونیورسٹی کا کہنا ہے کہ اس پر کام کر رہے ہیں اور انہیں لگتا کہ اس موسم خزاں میں کلاسیں آن لائن رہیں گی تاہم جولائی کے اوائل تک اس کا باضابطہ فیصلہ نہیں ہوسکتا۔

دوسری جانب مزید درجنوں امریکی یونیورسٹیز کا کہنا ہے کہ وہ موسم خزاں میں اپنے کیمپس کھولنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور رواں ماہ چند تحقیقی لیبز کو جزوی طور پر دوبارہ کھولنے کا ارادہ کر رہے ہیں۔

برطانیہ کے یونیورسٹیز کے وزیر نے رواں ماہ کے آغاز میں کہا تھا کہ جب تک یونیوسٹیز آن لائن درس و تدریس کے اعلی معیار کو برقرار رکھتے ہیں تب تک مکمل ٹیوشن فیس وصول کرسکتے ہیں۔


اپنا تبصرہ لکھیں