عمر بڑھنے کے ساتھ بالوں کا سفید ہونا ایک قدرتی عمل ہے جس سے بچنا کسی کے لیے بھی ممکن نہیں ہے۔
مگر ایسے افراد کی تعداد بھی بہت زیادہ ہے جن کے بال جوانی یا قبل از وقت ہی سفید ہونے لگتے ہیں۔
درحیقت بالوں میں قبل از وقت سفیدی کے بارے میں بہت کچھ ایسا ہے جس کے بارے میں ہم اب تک جان نہیں سکے ہیں۔
مگر کیا بالوں کی قبل از وقت سفیدی کو ریورس کرنا ممکن ہے؟ اس حوالے سے نئی تحقیق کے نتائج جاننا ضروری ہے۔
کچھ افراد کے بال جلد سفید کیوں ہوتے ہیں؟
ہماری جلد کی رنگت کی طرح ایک کیمیکل میلانین بالوں کی رنگت کا بھی تعین کرتا ہے، وقت کے ساتھ بالوں کی رنگت برقرار رکھنے والے خلیات ختم ہونے لگتے ہیں، جس سے بال سفید ہوجاتے ہیں۔
ایک تحقیق کے مطابق سفید فام افراد میں یہ عمل عموماً عمر کی چوتھی دہائی کے وسط میں شروع ہوتا ہے، ایشیائی اقوام میں ایسا چوتھی دہائی کے آخر میں ہوتا ہے جبکہ افریقی افراد میں بالوں کی سفیدی عمر کی 5 ویں دہائی کے وسط میں بڑھنا شروع ہوتی ہے۔
مگر یہ عمل جلد یا دیر سے بھی شروع ہوسکتا ہے جس کا انحصار جینز بالخصوص آئی آر ایف 4 پر ہوتا ہے جو میلانین کی پروڈکشن اور اسٹوریج کو ریگولیٹ کرتا ہے۔
نئی تحقیق کے نتائج
ایک حالیہ تحقیق میں دہائیوں پرانے اس خیال کو درست ثابت کیا گیا کہ تناؤ بالوں کو قبل از وقت سفید کرسکتا ہے۔
سائنسدانوں نے تحقیق کے دوران رضاکاروں کے بالوں میں پروٹین لیولز کی جانچ پڑتال کرکے دریافت کیا کہ ذہنی تناؤ خلیات کو توانائی فراہم کرنے والے مائی ٹو کانڈریا پر اثرانداز ہوتا ہے جس کے باعث بال سفید ہونے لگتے ہیں۔
محققین نے تناؤ اور بالوں کی سفیدی کے درمیان نمایاں تعلق کو دریافت کیا۔
کچھ دیگر عناصر جیسے صرف سبزیاں کھانا، وٹامن بی 12 کی کمی اور مخصوص طبی عوارض سے متاثر ہونا وغیرہ سے بھی اس سے ملتے جلتے اثرات کو دریافت کیا گیا۔
کیا بالوں کی سفیدی ریورس ہوسکتی ہے؟
اچھی خبر یہ ہے کہ اگر بالوں کی قبل از وقت سفیدی کی وجہ ذہنی تناؤ ہے تو نئی تحقیق کے مطابق اسے ریورس کیا جاسکتا ہے۔
تحقیق میں کچھ کیسز میں تناؤ سے نجات پر بالوں کی قدرتی رنگت پر واپسی کو بھی دیکھا گیا۔
محقین نے کہا کہ ہمارے ڈیٹا سے ثابت ہوتا ہے کہ بالوں کی سفیدی کو لوگوں میں ریورس کیا جاسکتا ہے تاہم اس کا میکنزم مختلف ہوگا۔
مگر انہوں نے کہا کہ تناؤ کی شدت میں کمی سے ضروری نہیں کہ ہر فرد کے بالوں کی قدرتی رنگت واپس لوٹ آئے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ماڈل سے عندیہ ملتا ہے کہ بالوں کو سفید ہونے کے لیے ایک مخصوص حد تک پہنچنے کی ضرورت ہوتی ہے، درمیانی عمر میں یہ حد مختلف عناصر کے باعث قریب آجاتی ہے جبکہ تناؤ اس جانب سفر تیز کردیتا ہے۔
آسان الفاظ میں بال جوانی میں تناؤ کے نتیجے میں سفید ہوئے ہوں اور بہت جلد ذہنی حالت کو بہتر بنالیا جائے تو ممکن ہے کہ بالوں کی رنگت کو ریورس کیا جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا نہیں خیال کہ تناؤ میں کمی لاکر 70 سالہ کسی فرد کے بالوں کو سیاہ کیا جاسکتا ہے جن کے بال برسوں قبل سفید ہوچکے ہیں، تاہم جوانی میں کسی حد تک ایسا ممکن ہے، مگر اس پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے۔