کوہاٹ: ڈیم میں کشتی الٹنے سے جاں بحق طلبہ کی تعداد 51 ہوگئی

کوہاٹ: ڈیم میں کشتی الٹنے سے جاں بحق طلبہ کی تعداد 51 ہوگئی


صوبہ خیبرپختونخوا کے علاقے کوہاٹ میں واقع تاندہ ڈیم میں کشتی الٹنے کے سانحہ میں جاں بحق ہونے والے طلبہ کی تعداد 51 ہوگئی ہے۔

2 روز قبل تاندہ ڈیم میں سیر کے لیے آنے والے مدرسے کے طلبہ کی کشتی الٹنے سے تقریباً 11 بچے جاں بحق ہوگئے تھے۔

ترجمان ضلعی انتظامیہ نے بتایا تھا کہ تمام بچے مدرسے کے طالب علم تھے جو تفریح کے لیے ڈیم آئے تھے۔

ریسکیو اور امدادی ٹیموں نے موقع پر پہنچ کرآپریشن شروع کردیا تھا، گزشتہ روز بھی آپریشن کے دوران 20 بچوں کی لاشیں نکالی گئی تھی جبکہ آج مزید 20 طلبہ کی لاشیں نکال لی گئی ہیں۔

رییسکیو 1122 ڈسٹرکٹ ایمرجنسی آفیسر جواد خلیل نے بتایا کہ ڈیم میں ریسکیو اور سرچ آپریشن تاحال جاری ہے کیونکہ 4 طلبہ اب تک لاپتا ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ آج ملنے والی لاشوں میں کشتی چلانے والے ملاح اور اس کے خاندان کے 3 افراد بھی شامل ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ آج ملنے والی لاشوں میں ایک ہی خاندان کے 5 بچے بھی شامل ہیں۔

ایف آئی آر درج

ے میر بخش خیل مدرسہ کے نگران شاہد نور نے بتایا کہ کشتی الٹنے کے وقت مدرسے کے کم از کم 59 بچے سوار تھے۔

شاہد نور اس سانحے میں محفوظ رہے لیکن انہوں نے اپنے 2 بیٹے اور 4 بھتیجوں کو کھو دیا۔

دریں اثنا گزشتہ روز صبح مدرسے کے 17 طلبہ کی نماز جنازہ ادا کردی گئی جس میں کمشنر کوہاٹ ڈویژن، ڈپٹی کمشنر، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر، آرمی حکام اور اہل علاقہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

دوسری جانب مدرسے کے نگراں شاہد نور نے محکمہ آبپاشی کے اہلکاروں کے خلاف غفلت برتنے پر ایف آئی آر درج کروادی۔

ایف آئی آر میں انہوں نے اس واقعے کے لیے ایگزیکٹیو انجینئر، سب ڈویژنل افسر اور محکمہ آبپاشی کے ایک سب انجینئر کو ذمہ دار ٹھہرایا۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ جھیل پر کوئی غوطہ خور یا ریسکیو ایمرجنسی انتظامات نہیں تھے، کشتی شمال کی جانب گئی لیکن جھیل کے مرکز تک پہنچنے کے بعد اوور لوڈنگ کی وجہ سے الٹ گئی۔

دریں اثنا علاقہ مکینوں نے واقعے پر احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں ڈپٹی کمشنر کی معطلی کا مطالبہ کیا گیا کیونکہ وہ جھیل پر ایس او پیز فراہم کرنے میں ناکام رہے جن میں غوطہ خور، ریسکیو 1122 یونٹس اور لائف جیکٹس بھی شامل ہوتی ہیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ انکوائری کرکے حادثے کے ذمہ داران کو سزا دی جائے۔

انہوں نے ڈیم کو ’موت کا کنواں‘ قرار دیا جہاں حال ہی میں 7 خواتین اور 2 نوجوانوں سمیت سیکڑوں لوگ ڈوب کر جاں بحق ہو گئے تھے۔


اپنا تبصرہ لکھیں