کوچنگ کی ذمہ داری لے کر کل کے بچوں کی بدتمیزی برداشت نہیں کرسکتا، وسیم اکرم

کوچنگ کی ذمہ داری لے کر کل کے بچوں کی بدتمیزی برداشت نہیں کرسکتا، وسیم اکرم


 لاہور: 

وسیم اکرم نے کہا ہے کہ غریب کی ہائے اور احمق کی رائے کبھی نہیں لینا چاہیے، کوچنگ کی ذمہ داری لے کر کل کے بچوں کی بدتمیزی برداشت نہیں کرسکتا، شعیب اختر کی باتوں کو نجانے لوگ سنجیدہ کیوں لیتے ہیں، جس کو تمیز نہیں اس کا کچھ بھی نہیں بننا۔ایک انٹرویو میں وسیم اکرم نے کہاکہ مجھ سے اکثر پوچھا جاتا ہے کہ میں کوچنگ کی ذمہ داری کیوں قبول نہیں کرتا، سیدھی سی بات ہے میں نہیں چاہتا کہ کل کے بچوں کی بدتمیزی برداشت کروں،سب اپنی اپنی رائے دیتے پھریں، میرے خیال میں غریب کی ہائے اور احمق کی رائے کبھی نہیں لینا چاہیے۔

شعیب اختر کی جانب سے چیئرمین سے کم کا عہدہ قبول نہ کرنے کے بیان پر انھوں نے کہا کہ نجانے کیوں لوگ ان کے باتوں کو سنجیدہ لیتے ہیں جس کو تمیز نہیں اس کا کچھ نہیں بننا۔

ایک سوال پر سابق کپتان نے کہا کہ بابر اعظم بلاشبہ دنیا کے بہترین بیٹسمینوں میں سے ایک اور شاندار صلاحیتوں کے حامل ہیں، مگر ان کو سیکھنا ہوگا کہ یاری دوستیاں نہیں میچ جتوانے والے کھلاڑی چاہیئں، اگر کوئی اوسط درجے کا پلیئر نظر آئے مگر میچ ونر ثابت ہوسکتا ہے تو ٹیم کے مفاد میں کپتان کو اسے بھی سپورٹ کرنا ہوگا۔

وسیم اکرم نے کہا کہ مصباح کے دور میں ہم بڑی ٹیموں کیخلاف نہیں جیت سکے، وجہ یہ ہے کسی کو اپنے کردارکا پتہ نہیں تھا، میں ہوتا تو کہتا کہ مجھے دنیا کا بہترین فیلڈنگ کوچ اور ٹرینر دو، سابق ہیڈ کوچ اپنے دوست یار ساتھ لے آئے۔

ملکی کوچ کے سوال پر انھوں نے کہا کہ بتا دیں کہ کون سا کرکٹر ایسا ہے جو یہ ذمہ داری اٹھانے کے قابل ہو،میانداد کا ذکر کیے جانے پر وسیم اکرم نے کہا کہ سابق کپتان بہت بڑے کرکٹر تھے مگر وہ جدید کرکٹ سے جڑے ہوئے نہیں ہیں۔


اپنا تبصرہ لکھیں