نئے فوول کورونا وائرس کی وبا کے نتیجے میں دنیا بھر میں سوشل میڈیا کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے اور سب سے زیادہ فائدہ فیس بک کی ایپس کو ہوا ہے۔
فیس بک کی سہ ماہی رپورٹ جاری کرتے ہوئے مارک زکربرگ نے کہا ‘پہلی بار ہر ماہ 3 ارب سے زیادہ افراد فیس بک انسٹاگرام، واٹس ایپ میسنجر استعملا کررہے ہیں، جس میں صرف فیس بک کے 2 ارب 60 کروڑ سے زائد افراد ہیں جبکہ 2 ارب 30 کروڑ سے زائد افراد روزانہ ہماری کسی ایک سروس کو استعمال کررہے ہیں’۔
درحقیقت 3 ارب کی تعداد بہت بڑی ہے کیونکہ دنیا بھر میں انٹرنیٹ کے مجموعی صارفین کی تعداد 4 ارب 70 کروٖڑ کے قریب ہے۔
کورونا وائرس سے زیادہ متاثر ممالک میں فیس بک کی سروسز میں میسجنگ، وائس اور آڈیو کالنگ کی تعداد میں بھی بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔
مارک زکربرگ کے مطابق ‘مثال کے طور پر اٹلی میں ہماری ایپس پر گزارے جانے والے وقت میں 70 فیصد اضافہ ہوا، انسٹاگرام اور فیس بک لائیو ویوز ایک ہفتے میں دوگنا بڑھ گئے، جبکہ گروپ ویڈیو کالنگ کی شرح میں ایک ہزار فیصد اضافہ ہوچکا ہے’۔
انہوں نے کہا کہ کمپنی کی جانب سے سروسز کو ہموار طریقے سے چلانے کے لیے کام کیا جارہا ہے اور ایک بڑا چیلنج ہے کیونکہ ہماری ٹیمیں اس وقت گھروں سے کام کررہی ہیں۔
فیس بک نے حال ہی میں مینسجر رومز نامی ویڈیو فیچر متعارف کرایا تھا جس کے ذریعے 50 افراد ویڈیو کانفرنس کا حصہ بن سکتے ہیں جبکہ اس کے لیے فیس بک اکاؤنٹ کی بھی ضرورت نہیں، اسی طرح واٹس ایپ نے ویڈیو اور آڈیو کال کی حد کو 4 سے بڑھا کر 8 افراد کردیا۔
ٹوئٹر
دوسری جانب اس وبا کے نتیجے میں ٹوئٹر صارفین کی تعداد میں بھی اضافہ ہوا ہے۔
رواں سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران اس سوشل میڈیا سائٹ کے روزانہ صارفین کی تعداد 16 کروڑ 60 لاکھ تک پہنچ گئی جو کہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 13 کروڑ 40 لاکھ تھی۔
کمپنی کے سی ای او جیک ڈورسے نے اپنے بیان میں کہا ‘اس مشکل وقت میں ٹوئٹر پہلے سے زیادہ اہم ہوچکا ہے، ہم لوگوں کو معلومات کی ترسیل میں مدد کررہے ہیں اور لوگوں کو ایک منفرد ذریعہ فراہم کررہے ہیں تاکہ وہ اکٹھے ہوکر ایک دوسرے کی مدد یا تفریح فراہم کرسکیں’۔