جان لیوا کورونا وائرس نے چین میں مزید 45 جانیں لے لیں۔
تفصیلات کے مطابق چین میں کورونا وائرس سے مرنے والوں کی تعداد 259 سے بڑھ کر 304 ہوگئی ہے جبکہ 2 ہزار 590 نئے کیسز بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق اس وائرس سے اب تک متاثرہ افراد کی تعداد 14 ہزار 300 سے تجاوز کر چکی ہے۔
ویب سائٹ ’علی بابا‘ کے مالک کا کورونا وائرس کی ویکسین کے لیے بڑا عطیہ
بین الاقوامی میڈیا کی تا زہ رپورٹ کے مطابق چین کی معیشت کو، کورونا وائرس کی وجہ سے بندش سے رواں سہ ماہی میں 60 ارب ڈالر تک کا خسارہ ہو سکتا ہے۔
دوسری جانب چین میں کورونا وائرس کی روک تھام کے لیے 14 صوبوں میں فروری کے دوسرے ہفتے تک چھٹیاں بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق جن صوبوں میں چھٹیاں دی گئی ہیں وہ چین کی معیشت میں 70 فیصد کے قریب حصہ ڈالتے ہیں۔
یہ جا ن لیوا وائرس اٹلی کے بعد سوئیڈن بھی پہنچ گیا ہے، برطانیہ میں بھی 2 افراد میں مذکورہ وائرس کی تصدیق ہو گئی ہے۔
امریکا اور آسٹریلیا کا کہنا ہے ایسے تمام غیر ملکی جو حالیہ دنوں میں چین کا وزٹ کر چکے ہیں، ان پر بھی ملک میں آنے پر پابندی ہو گی۔
فلپائن کے حکام نے خطرناک وائرس سے مرنے والے کی تصدیق کر دی، متعدد ممالک نے چین سے آنے والوں پر پابندی عائد کر دی۔
کورونا وائرس کی وبا دسمبر میں چینی شہر ووہان سے شروع ہوئی جس کے بعد عالمی ادارہ صحت نے ہیلتھ ایمرجنسی کا بھی اعلان کیا تھا۔
واضح رہے کہ کورونا وائرس دراصل ایک بڑا گروپ ہے جو عموماً جانوروں میں پایا جاتا ہے، ایسا بہت کم ہوتا ہے کہ یہ جانوروں سے انسانوں کو منتقل ہو جائے۔
اس سے متاثرہ افراد میں آغاز میں زکام جیسی علامات ظاہر ہوتی ہے پھر دیکھتے ہی دیکھتے ناک کا بہنا، کھانسی، گلے کی تکلیف، عموماً سردرد اور بعض اوقات بخار شروع ہو جاتا ہے۔
اس مہلک وائرس کی ایک سے دوسرے فرد میں منتقلی کے کئی راستے ہیں جن میں کھانسی، چھینک، ہاتھ ملانا شامل ہیں۔
اگر متاثرہ شخص نے کسی چیز کو چھوا ہو اور اسے دوسرا فرد چھو کر اپنے منہ، ناک یا آنکھوں کو لگائے تو اس صورت میں وہ بھی وائرس کے پھیلنے کا امکان ہوتا ہے۔